دنیا بھر میں 8 کروڑ 93 لاکھ سے زائد افراد جبری طور پر بے گھر ہوئے، اقوام متحدہ

ہفتہ 11 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی جانب سے 2022 کے حوالے سے جاری کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ برس دنیا بھر سے 8 کروڑ 93 لاکھ افراد نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوئے ۔

نقل مکانی کی مختلف وجوہات میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، تنازعات اور ظلم و ستم کے واقعات شامل ہیں۔ مہاجرین کو پناہ دینے والے ممالک میں ترکی، کولمبیا، یوگنڈا اور جرمنی شامل ہیں۔

افغانستان میں طالبان کی حکومت آنے کے بعد اکثر افغان شہریوں نے صورت حال سے فرار حاصل کرتے ہوئے دیگر ممالک میں پناہ لی۔

افغان شہریوں میں سے ایک 16 سالہ افغان مہاجر فرانس کے ایک کیمپ میں رہنے پر مجبور ہے۔ مختلف ممالک میں مقامی شہریوں کی جانب سے بھی مہاجرین کو شدید تنقید اور مخالفت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

مغربی فرانس میں مہاجرین کے لیے سینٹر قائم کرنے کے اقدام کے خلاف دائیں بازوں کی جماعتوں کی جانب سے احتجاج ہوا تھا۔

عالمی ادارہ برائے مہاجرین کے مطابق روہنگیا پناہ گزینوں کی بڑھتی ہوئی تعداد سمندر اور خشکی کے راستے جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کا رخ کر رہی ہے۔

سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور حکومت میں میکسیکو کے ساتھ سرحد کو بند کرنے کی حمایت کے سبب مہاجرین کو شدید مشکلات کا سامنا رہا تھا۔

امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر دیوار تعمیر کروانے میں ناکامی پر صدر ٹرمپ نے سرحد بند کر دی تھی۔ جنوبی امریکی ملک وینزویلا میں معاشی حالت سے تنگ آ کر شہری ہمسایہ ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری، 27ویں ترمیم میں مزید ترامیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے سیریز کے 2 میچز کا شیڈول تبدیل

خواجہ آصف، عطا تارڑ اور محسن نقوی کا دورہ پاکستان جاری رکھنے کے فیصلے پر سری لنکن ٹیم سے اظہار تشکر

افغانستان کی جانب سے تجارتی بندش کی بات کسی نعمت سے کم نہیں، خواجہ آصف

افغانستان خود کش حملہ آوروں کے ذریعے ہی لانگ رینج حملے کرسکتا ہے، طلال چوہدری

ویڈیو

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دے دی

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ