مثبت آغاز کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج کا اختتام ریڈ زون میں کیوں ہوا؟

جمعرات 15 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کاروباری ہفتے کے چوتھے روز پاکستان اسٹاک ایکسچینج سیاسی ہلچل کے سبب گرین زون سے ریڈ زون میں داخل ہوکر بند ہوگئی۔ کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس 1133 پوائنٹس کمی سے 61020 پوائنٹس کی حد پر بند ہوا اور ٹریڈنگ بلند سطح 62394 اور کم ترین سطح 60926 رہی۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 34 کروڑ 46 لاکھ سے زائد شئیرز کا لین دین ہوا، سیاسی دباؤ اور ڈیفالٹ رسک کے سبب سرمایہ کار پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں محتاط رہے، پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی کے سبب بڑی کمپنیوں کے شیئرز کو فروخت کیا جاتا رہا۔

معاشی ماہر شہریار بٹ کا کہنا تھا کہ 244 پوائنٹس مثبت آغاز کے بعد کارباری ہفتے کے چوتھے روز کے اختتام پر پاکستان اسٹاک مارکیٹ شدید مندی کا شکار کے ایس سی ہینڈریڈ انڈکس 1133 پوائنٹس کی کمی کا ساتھ 61 ہزار 20 کی سطح پر بند ہوا344 ملین شیئر ٹریڈ ہوئے۔

ان کا کہنا تھا کہ نتائیج آنے کے باوجود اب تک سیاسی بے یقینی کی کیفیت یہ ہے وزیراعظم کا نام فائنل نہیں ہوسکا۔

شہریار بٹ نے کہا کہ کہ پہلے شہباز شریف کا نام آیا اب پی پی پی اور پی ٹی آئی کے رابطوں کی خبریں گردش کر رہی ہیں دوسری جانب انتخابی نتائج کے خلاف احتجاج کی کال بھی اہم وجہ ہے مارکیٹ پر اثر انداز ہونے کی ایک اور وجہ یہ ہے کہ آج کاروباری دن کے اختتام پر پی ٹی آئی کی جانب سے وزیراعظم کا نام سامنے آیا دوسری جانب آئی ایم ایف نے پاکستان کی معیشت کے بارے میں منفی کمنٹس سامنے آئے ہیں۔

معاشی ماہر اور اسٹاک ایکسچینج کے ماہر محسن مسیڈیا نے وی نیوز کو بتایا کہ سیاسی بیچینی اور عوام کے امیدوں کے برعکس بیدا ہونے والی صورت حال نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے پاس حکومت کی جانب سے جانے والا پروپوزل بھی مسترد کیا جا چکا ہے اور اس وقت ملک کا آئل اینڈ گیس سیکٹر شدید پریشر میں ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی ماحول میں جب تک ٹھراؤ یا بہتری نہیں آجاتی تب تک مارکیٹ کا برتاؤ ایسا ہی دیکھنے میں آئے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp