ٹی وی پر 2 سے 10 فیصد نتائج کیساتھ ’جیت گئے‘ اور ’ہار گئے‘ کا تاثر بنایا گیا، مریم اورنگزیب

جمعہ 16 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان مسلم لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ الیکشن کے روز شام تک کسی بھی صوبے میں کسی جماعت نے الیکشن سے متعلق کسی قسم کے کوئی اعتراضات یا سوال نہیں اٹھائے۔

لاہور میں نو منتخب رکن قومی اسمبلی عطا تارڑ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ الیکشن کے روز 5 بجے پولنگ کا ختم ہونے کے بعد 6 بجے میڈیا پر نتائج آنا شروع ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ اس وقت وہ اپنی جماعت کے امیدواروں سے بات کر رہے تھے تو فارم 45 مرتب کیے جا رہے تھے، جبکہ یہی فارم 45 میڈیا پر دکھائے جا رہے تھے۔

’فارم 45 کو پہلے ہی میڈیا پر پھیلا دیا گیا‘

انہوں نے کہا کہ فارم 45 کو پہلے ہی مارکیٹ میں اور سوشل میڈیا پر پھیلایا گیا، ٹی وی چینلز کو دیا گیا اور انہیں فیڈ کیا گیا، جس وقت یہ فارم 45 ٹی وی پر چل رہے تھے وہ اس وقت مرتب کیے جا رہے تھے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ انہوں نے عطا تارڑ سے فارم لے کر میڈیا کو دیے، جس کے بعد میڈیا نےرات ساڑھے 10 اور 11 بجے کے درمیان  ان فارمز کے مطابق عطا تارڑ کے حلقے کے نتائج اپنی اسکرینوں پر تبدیل کیے۔

انہوں نے کہا کہ ان کے پاس ثبوت ہیں کہ اسی طرح دیگر کئی حلقوں کے نتائج بھی ٹی وی پر پیش کیے جاتے رہے اور ٹی وی پر 2، 4، 6 اور 10 فیصد نتائج کے ساتھ ’جیت گئے‘ اور ’ہار گئے‘ کا تاثر بنایا گیا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ ن لیگ اس حوالے سے وائٹ پیپر تیار کر رہی ہے جسے جلد پیش کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم زیادہ پریشان اس لیے بھی تھے کہ ہمارے نتائج ابھی مرتب ہو رہے تھے، ہمارے امیدوار فوراً آر اوز کے دفاتر پہنچے اور الیکشن کمیشن کو اطلاع دی کہ ہمارے نتائج روکے جا رہے ہیں جس کا نقصان مسلم لیگ ن کو ہو رہا ہے کیونکہ ٹی وی پر اس کے برعکس ایک جھوٹا بیانیہ چلایا جا رہا ہے۔

’الیکشن کمیشن میں ٹی وی اسکرینوں کے شاٹس جمع کرائے گئے‘

انہوں نے کہا کہ وہ فارم 45 جن کا بعد میں پتہ چلا کہ وہ جعلی ہیں تو مخالف جماعتوں کے علاوہ ن لیگ نے بھی الیکشن کمیشن میں پٹیشنز دیں۔ انہوں نے کہا کہ مخالف جماعتوں کے امیدواروں کے وکلا نے الیکشن کمیشن میں صرف ٹی وی اسکرینز کے اسکرین شاٹس جمع کروائے، اصلی فارم 45 جمع نہیں کرائے۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں جب ان اعتراضات پر سوال ان سے سوال کیا گیا کہ فارم 45 کدھر ہیں تو ان کے پاس وہ موجود نہیں تھے، انہوں نے صرف اسکرین شاٹس کی بنیاد پر الیکشن کمیشن میں کہا کہ ن لیگ کے پاس موجود فارم 45 جعلی ہے اور جو ان کے پاس ہے وہ اصلی ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ اگر سارا مدعا فارم 45 کا ہے تو پھر زیادہ آزاد امیدوار جیتے ہیں جس کا مطلب ہے کہ سارے فارم 45 جعلی ہیں۔انہوں نے کہا ایسا نہیں ہوسکتا کہ ہمارے پاس موجود فارم 45 جعلی ہوں اور آپ کے پاس موجود ٹی وی اسکرینوں کے شاٹس اصلی جس کی وجہ سے آپ کا امیدوار جیتا ہوا ہے۔

رہنما ن لیگ نے اصلی اور جعلی فارم 45 میں فرق بتاتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر جو فارم 45 اپ لوڈ کیا جاتا ہے وہ اصل فارم 45 ہوتا ہے، اور اگر آپ کو اس پر اعتراض ہے تو اس کا جواب یہ اسکرین شاٹس نہیں بلکہ وہ فارم 45 ہے جو آپ کے پاس موجود ہونا چاہیے جس کی بنیاد پر آپ کہہ سکیں کہ کونسا فارم 45 اصلی اور کونسا جعلی ہے۔

’فارم 45 ویب سائٹس پر اپلوڈ کیا گیا مگر الیکشن کمیشن میں جمع نہ کرایا گیا‘

مریم اورنگزیب نے بتایا کہ ایسا ہی بیان پی ٹی آئی کے وکیل لطیف کھوسہ نے سپریم کورٹ میں دیا تھا جب عدالت نے پی ٹی آئی کے کیس کی براہ راست کوریج میں ان سے سوال کیا تھا کہ کن حلقوں میں پی ٹی آئی کے امیدواروں کے کاغذات مسترد کیے جا رہے ہیں اور کیا ثبوت ہیں تو لطیف کھوسہ نے عدالت کو بتایا تھا کہ ان کے پاس ٹی وی کے اسکرین شاٹس ہیں۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ میڈیا میں بات کی جا رہی ہے کہ ن لیگ کے فارم 45 جعلی اور ان کے ٹھیک ہیں اور جہاں فارم 45 جمع کرائے جا رہے ہیں ان پر نہ ہی مہر ہے اور نہ آر اوز کے دستخط۔ انہوں نے کہا کہ یہ فارم 45 ویب سائٹس پر اپلوڈ کیے جا رہے ہیں لیکن الیکشن کمیشن میں جمع نہیں کرائے جا رہے کیونکہ جس دن الیکشن کمیشن میں جمع کرائے جائیں گے تو جعلی ثابت ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل میڈیا کو فارم 45 دینے کی بات کی جا رہی ہے، انٹرنیشنل میڈیا کیا کرے گا، ملک میں متعلقہ فورمز موجود ہیں، یہ 2014 نہیں ہے کہ 4 حلقے کھلوائیں اور دھاندلی ثابت نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ جس جماعت کو بھی نتائج پر اعتراضات ہیں وہ الیکشن کمیشن سے رجوع کرے۔ اگر وہاں مطمئن نہ ہوں تو آپ اپنا کیس ٹریبیونلز، ہائیکورٹس اور پھر سپریم کورٹ میں لے جا سکتے ہیں۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ کہہ رہے ہیں کہ امریکا مداخلت کرے، ان کے بقول امریکا نے ان کی حکومت نہیں گرائی تھی اور یہ ابھی تک سائفر کیس میں جواب جمع کرا رہے ہیں، اس وقت ’ایبسولیوٹلی ناٹ کہتے تھے اور آج ایبسولیوٹلی یس کیسے ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ گروہ ایسی ہی بڑھکیں مار کر ملک میں اس سازش کی تکمیل کرنا چاہتے ہیں جو ان کی طرف سے نامکمل رہ گئی تھی۔

خیبرپختونخوا میں ڈیجیٹل دہشتگردی کے لیے 100 ارب خرچ کیے گئے، عطا تارڑ

پاکستان مسلم لیگ کے رہنما عطا تارڑ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے 100 ارب روپے کی لاگت سے خیبرپختونخوا میں ڈیجیٹل دہشتگردی کے لیے ایک سیل قائم کیا۔ پی ٹی آئی نے اس سیل میں بیرونی طاقتوں کی مدد سے اور ایک باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت انتخابی نتائج تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ سینکڑوں کی تعداد میں فارم 45 سوشل میڈیا پر اپلوڈ کیے گئے اور میڈیا کو اس رات غلط نتائج فیڈ کیے گئے۔ انہوں نے مخالف امیدوار کی جانب سے جمع کرائے گئے فارم 45 میڈیا کے سامنے پیش کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ یہ فارم جعلی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک پولنگ اسٹیشن سے 2 الگ فارم 45 کیسے جاری ہوسکتے ہیں۔ جعلی فارم 45 بڑی تعداد میں اپلوڈ کیے گئے ہیں، اگر دھاندلی ہوتی تو کیا ہمارے بڑے رہنما ہارتے؟

عطا تارڑ نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں آپ کی اکثریت ہے تو کیا وہاں دھاندلی نہیں ہوئی؟ آپ امریکا سے مدد کی اپیل کررہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف ابتدائی 15 فیصد نتائج پر پاکستان تحریک انصاف کے گوہر خان نے کہا کہ ہم حکومت بنانےجارہے ہیں، بیان کے چند گھنٹوں بعد بیرسٹر گوہر نے کہا ہم ہار رہے ہیں، اس لیے حکومت نہیں بناسکتے۔ عطا تارڑ نے کہا کہ ہم جمہوریت کو پٹری سے اترنے نہیں دیں گے۔

انہوں نے کہا کہ تمام پولنگ اسٹیشنز پر میڈیا کے نمائندے موجود نہیں ہوسکتے، میرے حلقے میں 337 پولنگ اسٹیشنز ہیں، 24 ٹی وی چینلز ہیں تو کیا ایسا ممکن ہے کہ ہر چینل کا نمائندہ ہر اسٹیشن پر موجود ہوسکے، ٹی وی نے واٹس ایپ پر ہی نتائج موصول کرنے تھے، اور انہیں وہ نتائج تب ہی ملتے جب میں یا میرا مخالف امیدوار آپ کو نتائج بھیجتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp