پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے رہنما علی امین گنڈاپور کہا ہے کہ میری درخواست ہے کہ الیکشن کے تمام نتائج کو درست کیا جائے اور حکومت وہ جماعت بنائے جس کو عوام نے مینڈیٹ دیا ہے۔
مزید پڑھیں
ہفتہ کے روز پشاور میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام پاکستان تحریک انصاف اور ہمارا ساتھ دیں، میں ایک ورکر ہوں، عمران جو کہتا ہے وہ کرتا ہے، آپ سب پارٹی کے لیڈر بن کر میری طرح اپنا مقام پا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وعدہ کرتا ہوں، ملک اور ہمارا صوبہ ترقی کرے گا۔ کارکن اپنے مقصد سے پیچھے نہ ہٹیں ، ہم اپنے لیڈر کو رہا کروائیں گے اور واپس ایوان میں لے آئیں گے
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ عمران خان برملا کہتا ہے کہ میری کسی سے کوئی جنگ نہیں، یہ ملک بھی میر ا ہے، یہ فوج بھی ہماری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک نظریہ پیدا کیا ہے، کوئی یہ نہ سمجھے کہ ہمیں سزائیں دے کر مقصد سے پیچھا ہٹایا جا سکتا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ایک ایسا نظام بنائیں جس میں سب کو برابر مواقع فراہم ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ترقی کا سفر شروع ہو چکا ہے، ان شا اللہ خیبر پختونخوا ترقی کرے گا، ہم صحت کارڈ پھر بحال کریں گے، آپ عمران کا ساتھ دیں، میرا وعدہ ہے کہ نوجوانوں کو نوکریاں ملیں گی، صوبے میں کسی کو پھر چادر اور چار دیواری کا تقدس پائمال کرنے کا موقع نہیں ملے گا، خواتین کو ان کے برابر حقوق دلائیں گے، خواتین کو وراثتی حقوق اور جائیداد میں ان کا حق دلائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن میں ہونے والی دھاندلی کو نہیں مانتے، عوام نے پاکستان تحریک انصاف کے حق میں فیصلہ دیا ہے، اس فیصلے کو تسلیم کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ حق و باطل کی جنگ میں حق کا ساتھ دینے پر صوبے کے عوام کو سلام پیش کرتا ہوں۔ عوام کے حقوق کا تحفظ ہم پر فرض ہے۔ عوام کے ووٹ اور منڈیٹ کا تحفظ بھی ہم پر فرض ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس ملک کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں اور اب بھی دینے کو تیار ہیں۔ عوام نے پاکستان کے لیے لاقانونیت کو برداشت کیا۔ ہم نے صوبے میں امن قائم کرنا ہے۔صوبے کے نوجوانوں کو روزگار دینا ہے۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ اگر ہم نے ایسے ہی اپنے حق کے لیے نکلنا ہے تو یہ سارے کام کون کرے گا۔عمران خان کو مبارک ہو یہ قوم جاگ چکی ہے۔ جس طرح راولپنڈی کے کمشنر نے دھاندلی کا اعتراف کیا ہے یہ ثبوت ہے کہ قوم جاگ چکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو اپنی اصلاح نہیں کرے گا وہ پھر قانون کے مطابق سزا کے لیے بھی تیار رہے۔ کسی کو سزا دے کر دل کو تسکین نہیں ملے گی۔