پاکستان تحریک انصاف نے اعلان کیا ہے کہ اس کے قومی اسمبلی اور چاروں صوبوں میں آزاد امیدوار سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اختیار کریں گے۔
اسلام آباد میں ایم ڈبلیو ایم اور سنی اتحاد کونسل کے رہنماؤں کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے وزیراعظم کے لیے نامزد امیدوار عمر ایوب نے کہا کہ مخصوص نشستوں کا کوٹہ سیاسی جماعت کے پلیٹ فارم سے ہوگا، اس کے لیے وہ جدوجہد کریں گے اور یہ نشستیں ملنے سے پی ٹی آئی کے امیدواروں کی تعداد میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کل بھی یہی بات ہوئی تھی کہ پاکستان تحریک انصاف کی قومی اسمبلی میں کل تعداد 180 ہے، پرسوں کمشنر راولپنڈی لیاقت چٹھہ نے انتخابات میں دھاندلی کا پول کھولا، جس سے الیکشن سے پہلے اور بعد میں دھاندلی کا پتہ چلا۔
مزید پڑھیں
عمر ایوب نے کہا کہ پی ٹی آئی امیدواروں کے فارم 45 کے مطابق فارم 47 بننے چاہئیں اور ان کو ریٹرنڈ کینڈیڈیٹ ڈکلیئر کیا جائے تاکہ وہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں جا کر اپنی حلف برداری کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے سندھ میں کراچی اور حیدرآباد میں پی ٹی آئی کے حق پر ڈاکہ ڈالا اور دھاندلی کی۔
انہوں نے کہا کہ وفاق میں ان کی ہی پارٹی حکومت بنائے گی، سنی اتحاد کونسل کے ساتھ صوبوں میں بھی حکومت ہم ہی بنائیں گے، حکومت میں آتے ہی عمران خان، بشریٰ بی بی، شاہ محمود قریشی، پرویز الہی، خواتین ورکرز اور کارکنان کو جیلوں سے رہا کرائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پشاور میں 7 یا 8 سیٹوں پر دھاندلی ہوئی جس میں ڈپٹی کمشنر پشاور اور دیگر اہلکار ملوث ہیں، میریٹ ہوٹل میں پی ٹی آئی کے 80 امیدواروں کے فارم 47 تبدیل کیے گئے، انہوں نے شواہد دیے، ان امیدواروں کو فوری طور پر ریٹرنڈ کینڈیڈیٹ ڈکلیئر کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ وفاق میں ان کی ہی پارٹی حکومت بنائے گی، سنی اتحاد کونسل کے ساتھ صوبوں میں بھی حکومت ہم ہی بنائیں گے، حکومت میں آتے ہی عمران خان، بشریٰ بی بی، شاہ محمود قریشی، پرویز الہی، خواتین ورکرز اور کارکنان کو جیلوں سے رہا کرائیں گے۔
اس سے قبل پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے امیدوار قومی، پنجاب اور خیبرپختون خوا اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل سے اتحاد کریں گے۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارے حمایت یافتہ امیدوار تمام صوبوں میں جیتے ہیں، ہمارے حساب سے پی ٹی آئی قومی اسمبلی کی 180 نشستیں جیت چکی ہے، ہمارے امیدوار قومی اسمبلی، پنجاب اسمبلی اور کے پی اسمبلی میں سنی اتحاد کونسل کو جوائن کریں گے، ہم وفاق اور ان صوبوں میں اپنی حکومت بنائیں گے، ہم نے یہ قدم مخصوص نشستوں کے تحفظ کے لیے اٹھایا ہے۔
ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ یہ بہت اچھا فیصلہ ہے سنی اتحاد کونسل کے ساتھ اس اتحاد کے فیصلے میں عمران خان کے ساتھ ہیں، عمران خان کے غلامی سے آزادی کے نعرے کے ساتھ ہیں۔
سنی اتحاد کونسل کے سربراہ نے کہا کہ ہمارا اتحاد نیا نہیں یہ اتحاد گزشتہ آٹھ سال سے ہے، مجلس وحدت مسلمین اور سنی اتحاد کونسل اور پی ٹی آئی کا یہ فیصلہ باہمی مشاورت سے ہوا ہے، ہم فرقہ واریت کے خلاف ہیں اپنا مسلک چھوڑو نہیں کسی کو چھوڑو نہیں پر عمل پیرا ہیں، پی ٹی آئی کے ساتھ تمام مسالک ہیں اور ساتھ اقلیتیں بھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم فرقہ واریت کے خلاف ہیں اسی لیے پی ٹی آئی کے ساتھ ہیں کیوں کہ اس ملک میں سب سے زیادہ فرقہ واریت کو پھیلانے میں ملوث جماعت مسلم لیگ (ن) ہے اور ان کا رہنما رانا ثنا اللہ ہے۔