وزیراعظم کا انتخاب، پیپلزپارٹی کی مدد کے بغیر ہی اپنا امیدوار منتخب کروالیں گے، عمر ایوب

منگل 20 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے وزیراعظم کے نامزد امیدوار عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ ہم پیپلزپارٹی سے بطور جماعت مدد نہیں مانگیں گے اور ان کے بغیر ہی اپنا امیدوار منتخب کروالیں گے۔

وزیراعظم کے امیدوار و سابق وفاقی وزیر عمر ایوب نے اسلام آباد میں وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کا ووٹ مانگنا ہمارا حق ہے جو ہم پارلیمنٹ لاجز میں ہر رکن قومی اسمبلی سے مانگیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ’پیپلزپارٹی سے کوئی بات نہیں ہوگی، ہم اس کے ووٹ کے بغیر بھی وزیراعظم منتخب کروائیں گے، ہمارے اپنے 180 ارکان ہیں، ہم اپنی سیٹیں واپس لیں گے اور ان (سیٹوں) کے لیے لڑیں گے‘۔

عمر ایوب نے کہا کہ ’ووٹ مانگنا میرا حق ہے، ووٹ مانگنے لاجز میں جائیں گے ہر ایک کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے، ہم پارلیمانی لاجز میں سب سے ووٹ مانگیں گے‘۔

آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو سے ووٹ مانگنے کے سوال پر عمر ایوب نے کہا کہ ’زرداری صاحب اور بلاول بھٹو لاجز میں نہیں ہوتے‘۔

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے 3 سیٹوں کے نتائج ہر حکم امتناع دے دیا ہے اور کمشنر راولپنڈی کے انکشافات کے بعد مزید انکشافات بھی ہوں گے۔

پی ٹی آئی کی جانب سے وزیراعظم کے لیے نامزد کردہ امیدوار نے کہا کہ مسلم لیگ ن دھاندلی کی بیساکھیوں پر آرہی ہے اور یہ بیساکھی زیادہ دیر چل نہیں سکتی، یہ ٹوٹے گی اور سب کے سامنے گرے گی۔

’چھوڑ جانے والوں کی پارٹی میں واپسی کا فیصلہ عمران خان کریں گے‘

عمر ایوب خان نے کہا کہ پارٹی چھوڑ کر جانے والوں میں سے کسی نے مجھ سے واپسی کے لیے رابطہ نہیں کیا اور کسی کی واپسی کے فیصلے کا اختیار صرف عمران خان کے پاس ہے۔

’جے یو آئی کے ساتھ بات چیت صرف دھاندلی کے خلاف آواز اٹھانے تک تھی‘

عمر ایوب نے کہا کہ جے یو آئی کی صوبے اور وفاق میں سیٹیں نہیں جو ان کے ساتھ اتحاد کریں، عمران خان کی ہدایت پر اسد قیصر نے جے یو آئی کے وفد کے ساتھ ملاقات کی اور وہ صرف مخصوص ایجنڈے کے تحت تھی جس کا مقصد دھاندلی کے خلاف آواز اٹھانا ہے۔

’ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ نے خود سنی اتحاد کونسل سے اتحاد کی تجویز دی‘

پی ٹی آئی کے وزیراعظم کے لیے نامزد امیدوارعمر نے کہا کہ ایم ڈبلیو ایم نے خود یہ تجویز دی کہ ہمیں سنی اتحاد کونسل کے ساتھ اتحاد کرنا چاہیے اور باہمی مشاورت کے ساتھ یہ فیصلہ کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ’علامہ راجہ ناصر عباس نے مشکل وقت میں ہمیں اپنا کندھا دیا اور انہوں نے گزشتہ روز ہونے والے مشاورتی اجلاس میں یہ تجویز دی کہ ہمیں سنی اتحاد کونسل سے اتحاد کرنا چاہیے اور باہمی مشاورت کے بعد ہم نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp