پشاور ہائیکورٹ نے نامزد وزیراعلی پنجاب میاں اسلم اقبال کی راہداری ضمانت منظور کرلی

بدھ 21 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے نامزد وزیراعلی پنجاب میاں اسلم اقبال کی راہداری ضمانت منظور کرلی ہے۔

پشاور ہائیکورٹ میں جسٹس وقار احمد نے پی ٹی آئی کے نامزد وزیراعلی پنجاب میاں اسلم اقبال کی راہداری ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار میاں اسلم اقبال کے وکیل شاہ فیصل اتمانخیل نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ حالیہ انتخابات میں ان کے موکل میاں اسلم اقبال پنجاب اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے ہیں جو وزیراعلی پنجاب کے نامزد امیدوار بھی ہیں۔

وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ میاں اسلم اقبال پر ملک بھر میں 21 سے زائد مقدمات درج ہیں، جن میں کسی بھی وقت ان کو گرفتار کیا جا سکتا ہے۔

وکیل شاہ فیصل اتماخیل نے عدالت سے استدعا کی کہ درخواست گزار عدالتوں میں پیش ہونا چاہتے ہیں لیکن گرفتاری کا خدشہ ہے، ان کو ایک مہینے کی راہداری ضمانت دی جائے۔

عدالت نے میاں اسلم اقبال کی راہداری ضمانت منظور کر لی ہے۔

9 مئی کو لاہور میں نہیں تھا،  میاں اسلم اقبال

پشاور ہائیکورٹ سے ضمانت ملنے کے بعد میاں اسلم اقبال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ آج راہداری ضمانت کے لیے پشاور ہائی کورٹ آیا تھا، میرے اوپر جناح ہاؤس کے باہر کا کیس بنایا گیا، میں لیبرٹی، جناح ہاؤس یا عسکری پلازہ میں موجود نہیں تھا، سیف سٹی کی فوٹیج کوئی فون کال مجھے بتا دے، جس کسی نے کوئی جرم کیا قانون ہاتھ میں لیا ہے اس کو سزا دی جائے، تمام واقعات کی جوڈیشل انکوئری ہونی چاہیے، جو فیصلہ آئے گا ہمیں قبول ہو گا۔

میاں اسلم اقبال نے کہا ’ میری بیٹی کی شادی تھی، میں 7 مئی کو انسد دہشت گردی عدالت سے ضمانت کے بعد لاہور سے چلا گیا تھا، ہم پرامن شہری ہے، یہ ہمارے ادارے ہیں، 39 سالہ سیاسی کیریئر ہے، مجھ پر الزام ہے کہ فائرنگ کر کے بندے قتل کیے ہیں۔

عوام کے مینڈیٹ کا احترام کیا جائے

انہوں نے کہا کہ عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں جن کی دعاوں سے کامیاب ہوئے ہیں، اس الیکشن نے الیکٹیبلز کو دفن کر دیا گیا، عوام کے مینڈیٹ کا احترام کیا جائے، فارم 45 کو رد کروا کر فارم 47جاری کر دیا گیا ہے، پشاور، لاہور اور پنڈی کے اندر ہمارا کلین سوئپ ہے۔

مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے اتحاد کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے میاں اسلم اقبال نے کہا کہ یہ پی ڈی ایم ٹو ہے،عوام کو کوئی ریلیف نہیں ملے گا، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے ملکی اداروں کو تباہ کیا ہے، ن لیگ آر او کے ذریعے ہمارے امیدواروں کو کہہ رہی ہے شامل ہو جاؤ، ورنہ نوٹیفیکیشن معطل ہو جائے گا۔

میاں اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی الیکشن جلد کروائے جارہے ہیں، لیگل ٹیم اس پر کام کر رہی ہے، یہ اسمبلی زیادہ دیر نہیں چل سکتی ہے، ہم آگے بڑھانا چاہتے ہیں، کسی سے کوئی ذاتی مسلہ نہیں۔

سینیٹرشبلی فراز نے بھی پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر شبلی فراز نے بھی اپنے خلاف درج مقدمات کی تفصیل حاصل کرنے کے لیے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔

شبلی فراز نے اپنے وکیل محمد انعام یوسفزئی ایڈووکیٹ کی وساطت سے پشاور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے، جس میں انہوں نے مؤقف اپنایا ہے کہ درخواست گزار سینیٹر ہے اور ان کے خلاف سیاسی مقدمات بنائے گئے ہیں۔

شبلی فراز نے عدالت سے استدعا کی ہے انہیں ان کے خلاف درج تمام مقدمات کی تفصیلات فراہم کی جائیں۔ درخواست میں وفاقی حکومت سمیت چاروں صوبائی حکومتوں اور گلگلت بلتستان حکومت کو فریق بنایا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp