عام انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگانے والے سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے اپنے الزامات پر شرمندگی کا اظہار کرتے ہوئے معافی مانگ لی۔
لیاقت علی چٹھہ نے الیکشن کمیشن میں اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا ہے کہ غلط الزامات لگانے پر معذرت خواہ ہوں۔
Laiqat Chatta Statement by Ghulam Mustafa hashmi on Scribd
اپنے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ ایک سیاسی جماعت کے رہنما کے کہنے پر یہ پلان ترتیب دیا گیا تھا۔ میں نے 11 فروری کو خفیہ طور پر لاہور جا کر سیاسی رہنما سے ملاقات بھی کی۔
لیاقت چٹھہ نے کہا ہے کہ چیف جسٹس کا نام جان بوجھ کر شامل کیا گیا، جس کا مقصد عوام میں نفرت بھڑکانا تھا۔ میں نے منصوبے کے مطابق خود کشی اور پھانسی پر لٹکا دو جیسے جملے استعمال کیے۔
مزید پڑھیں
لیاقت چٹھہ نے کہا ہے کہ مجھے سیاسی رہنما نے الیکشن کو دھاندلی زدہ ثابت کرنے کے منصوبے پر کام کرے کا کہا، مجھے کہا گیا تھا کہ آپ کو بدلنے میں اعلیٰ عہدہ دیا جائے گا۔
انہوں نے کہاکہ میں نے استعفے کا آپشن استعمال کرنے کا مشورہ بھی دیا تھا۔ لیکن کہا گیا کہ اس کا زیادہ اثر نہیں ہوگا۔
’مجھے کسی نے بھی دھاندلی کی کوئی ہدایت نہیں کی‘
لیاقت چٹھہ نے کہا ہے کہ مجھے کسی نے بھی دھاندلی کی کوئی ہدایت نہیں کی۔ کوئی بھی آر او ایسے کسی بھی عمل میں ملوث نہیں تھا۔
انہوں نے کہاکہ میں نے جو کچھ کیا اس پر بہت شرمندہ ہوں۔ اور اس پر پوری قوم سمیت سرکاری ملازمین سے معذرت چاہتا ہوں۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل سابق کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران الزامات عائد کیے تھے کہ عام انتخابات میں جیتے ہوئے امیدواروں کو ہرایا گیا اور اس کے لیے مجھ پر پریشر تھا۔
لیاقت چٹھہ نے پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ میں چاہتا ہوں مجھے میرے کیے کی سزا ملے، مجھے چوک میں پھانسی دے دی جائے۔