زرمینہ بی بی ایک باہمت ہنر مند خاتون ہیں جو لنڈے کے پرانے کپڑوں سے اون نکال کر بچوں کے لیے گرم کپڑے تیار کرتی ہیں۔
اپنے ہاتھوں سے بُنے اونی کپڑوں کو فروخت کرنے کے لیے زرمینہ نے ایبٹ آباد کے بازار میں مردوں کے شانہ بشانہ اسٹال لگا لیا۔ اس بازار میں وہ واحد خاتون اسٹال مالکہ ہیں، باقی سارے مرد ہیں۔
مزید پڑھیں
خاوند کو فالج کے باعث ساری ذمہ داریاں خود اٹھا رہی ہوں، زرمینہ بی بی
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے زرمینہ بی بی نے بتایا کہ ان کے خاوند فالج کے باعث چلنے پھرنے اور دیکھنے سے معذور ہو گئے تھے۔ یہی کپڑے بیچ کر وہ اپنے معذور خاوند اور 3 بچوں کا سہارا بنی ہوئی ہیں۔
علالت سے قبل زرمینہ کے خاوند ہی خاندان کی کفالت کرتے تھے۔ پہلے ان کی بینائی کھوئی، جس کے بعد چھوٹے بچوں کی تمام ذمہ داریوں کا بوجھ یکدم زرمینہ کے کندھوں پر آگیا۔ مگر انہوں نے کسی کے آگے ہاتھ پھیلانے کے بجائے حلال رزق کے حصول کی کوشش کی اور اسٹال لگا لیا۔
زرمینہ جہاں اپنے گھر کے روزمرہ اخراجات کو پورا کرتی ہیں، وہیں وہ اپنے معذور شوہر کے علاج معالجہ اور دیکھ بھال کا فریضہ بھی سرانجام دے رہی ہیں۔ چونکہ وہ اسٹال پر ہوتی ہیں تو ان کا بیٹا اور بیٹی باری باری اپنے والد کا خیال رکھتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے ایک دن بیٹی تو دوسرے دن بیٹا اسکول سے چھٹی کرتے ہیں۔
زرمینہ روز کے 200 سے 300 روپے کماتی ہیں جس سے رات کے کھانے کے لیے دال، سبزی کا بندوبست ہوتا ہے۔ ان کی زندگی مشکل ضرور ہے کیونکہ جس دن موسم کی خرابی یا بارش کی وجہ سے وہ اسٹال نہ لگا سکیں، اس دن ان کے گھر میں فاقہ ہوتا ہے۔