پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کو جیل میں قید ہوئے 200 روز مکمل ہوچکے ہیں۔ اڈیالہ جیل میں ان کا زیادہ تر وقت ورزش اور کتابوں کا مطالعہ کرتے ہوئے گزرتا ہے۔
سابق وزیراعظم عمران خان نے قران شریف انگریزی ترجمے کے ساتھ پڑھنے کے علاوہ تفسیر کی کتابوں کا مطالعہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ سیرت نبویﷺ، فلسفے اور روحانیت پر مشتمل کتب بھی مطالعے کے لیے منگوائی تھیں۔
مزید پڑھیں
ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان نے اسلامی تاریخ سے متعلق مزید کتابیں بھی بھجوانے کی ہدایات کی ہیں جوکہ جمعہ کو جیل پہنچا دی جائیں گی۔
عمران خان کو جیل میں مطالعہ کے لیے خریدی جانے والی کتابوں میں تاریخ، مذہب سمیت مختلف کتابیں شامل ہیں۔
سابق وزیراعظم عمران خان کو جیل میں بھیجی جانے والی کتابوں میں دنیا کے تمام مذاہب سے متعلق پیٹر آرچر کی تصنیف کردہ ’ریلیجن 101‘ شامل ہے۔ برطانوی مورخ جوہن مین کی صلاح الدین ایوبی پر تحریر کی گئی کتاب ’صلاح الدین، دی لائف، دی لیجنڈ اینڈ دی اسلامک ایمپائر‘ بھی عمران خان کو بھجوائی جانی والی کتابوں میں شامل ہے۔
اس کے علاوہ امریکی مصنف مائیکل ہملٹن مورگن کی جدید دنیا میں مسلمانوں اور اسلام کے کردار پر تصنیف ’دی لوسٹ ہسٹری‘، ترکیہ کے تاریخ دان حلیل انالیک کی سلطنت عثمانیہ پر تصنیف ’دی اوتمن ایمپائر‘ بھی شامل ہیں۔
عمران خان کے لیے روس کی تاریخ پر امریکی مئورخ مائیکل کارٹ کی ’بریف ہیسٹری آف ریشیا‘ اور برطانوی ایوارڈ یافتہ صحافی ٹم مارشل کی دنیا بھر میں ہونے والے واقعات اور ان کی جغرافیائی اہمیت پر تصنیف ’پرزنرز آف جیوگرافی‘ بھیجی جانے والی کتب میں شامل ہے۔
عمران خان کو بھیجی جانی والی کتابوں میں پاکستان کی سیاست، مذہبی اور جغرافیائی اہمیت سے متعلق برطانوی صحافی انیتول لیون کی ’پاکستان اے ہارڈ کنٹری‘ اور کے کے عزیز کی ’برٹس ان انڈیا‘ بھی شامل ہیں۔