عمران خان کا آئی ایم ایف کو خط، ’مقصد کسی بھی قیمت پر طاقت حاصل کرنا‘

جمعہ 23 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ الیکشن میں دھاندلی کے حوالے سے آئی ایم ایف کو خط لکھ دیا ہے اور خط اس لیے لکھا ہے کہ ایسے حالات میں ملک کو قرضہ دیا گیا تو وہ قرض واپس کون کرے گا؟ آئی ایم ایف کے قرض سے غربت بڑھے گی اور جب تک پاکستان میں سرمایہ کاری نہیں آتی اس سے قرض بڑھتا چلا جائے گا، اس لیے ضروری ہے کہ ملک میں سب سے پہلے سیاسی استحکام لایا جائے۔

عمران خان کے آئی ایم ایف کو لکھے گئے خط کو مختلف حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ پی ٹی آئی نے اب آئی ایم ایف کو نشانے پر رکھ لیا ہےاور اس سے معیشت اور پاکستان کو نا قابل تلافی نقصان پہنچے گا، وہیں عمران خان کی حمایت میں بھی صارفین سامنے آ رہے ہیں اور ان کا ماننا ہے کہ یہ سب عام انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کا رد عمل ہے۔

امریکی ماہر ایشیائی امور مائیکل کوگل مین کا کہنا ہے کہ عمران خان کے خط کی کوئی اہمیت نہیں ہو گی، آئی ایم ایف ایسے خط کو نظر انداز کرے گا، ان کا مزید کہنا تھا کہ خط لکھنے کا فیصلہ خوفناک آئیڈیا تھا کیونکہ پاکستان کو اس وقت قرض کی شدید ضرورت ہے۔ امریکی ماہر ایشیائی امور نے مشورہ دیا کہ اگر پی ٹی آئی اپوزیشن میں بیٹھے اور اتحادی حکومت کے ٹوٹنے کا انتظار کرے تو وہ خود کو مفاہمت سمیت اچھی پوزیشن پر رکھ سکتی ہے۔

ماہر معاشیات ڈاکٹر فرخ سلیم کا کہنا تھا کہ اگرپیٹرول 500 روپے فی لیٹر ہو تو کس کو نقصان پہنچے گا؟ اور اگر 400 روپے میں ایک ڈالر ہو تو کس کو نقصان پہنچے گا؟ فرخ سلیم کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے خط کا مقصد پاکستان کی بین الاقوامی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے اورکسی بھی قیمت پر طاقت حاصل کرنا ہے۔

شمع جونیجو نے عمران خان کی جانب سے آئی ایم ایف کو لکھے گئے خط پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ پی ٹی آئی کی سازش ناکام ہو گئی ہے اورآئی ایم ایف کی ڈائریکٹر کمیونیکیشنز نے پاکستان کی نگراں حکومت کے فیصلوں پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ نئی حکومت کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں ساتھ ہی انہوں نے پی ٹی آئی کے ممکنہ خط کے معاملے کو سیاسی قرار دے کے تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔
شمع جونیجو نے مطالبہ کیا کہ ملک کے خلاف سازش کرنے والوں کو گرفتار کیا جائے اور ان کی جماعت پر پابندی لگائی جائے، کیونکہ یہ ملک دشمن ہیں۔

عمران خان کی حمایت کرتے ہوئے صحافی سمیع ابراہیم کا کہنا تھا کہ الزام لگایا جا رہا ہے کہ ذاتی مفادات کو ملکی مفادات پر ترجیح دی جا رہی ہے لیکن یہ معاملہ اتنا سادہ نہیں ہے حالات و واقعات کا جائزہ لے کر اس پر رائے قائم کرنا ہو گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کسی بھی عمل کے رد عمل پر تنقید کرنے سے قبل عمل کو دیکھنا ہو گا اور اصل بات یہ ہے کہ اگر دھاندلی اور بے ایمانی سے شکست کھانے والوں کو جیتا ہوا ظاہر نہ کیا جاتا تو آئی ایم ایف کو خط لکھنے کی بات نہ ہوتی ۔ اس لیے صرف عمران خان پر تنقید مناسب نہیں ہے اور دھاندلی کر کے ایسی صورت حال پیدا کرنے والے نقالوں سے ہوشیار رہنے کی ضرورت بھی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف ملک میں ہونے والے عام انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگا رہی ہے اور گزشتہ روز پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر علی ظفر نے کہا تھا کہ عمران خان آئی ایم ایف کو خط میں لکھیں گے کہ اگر آئی ایم ایف نے پاکستان سے کوئی بات چیت کرنی ہے تو پہلے وہ یہ شرط واضح کر دے کہ جن حلقوں میں دھاندلی ہوئی، ان میں آڈٹ ہو۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp