پی آئی اے طیارہ حادثہ کیس: لبنانی نژاد امریکی نے سندھ ہائیکورٹ سے کیوں رجوع کیا؟  

پیر 26 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کراچی میں پی آئی اے طیارہ حادثہ کیس میں لبنانی نژاد امریکی نے حادثہ کی تحقیقاتی رپورٹ اور والد کے سامان کے حصول کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا، عدالت نے پی اے آئی، سول ایوی ایشن اتھارٹی اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تفصیلی جواب طلب کیا ہے۔

لبنانی نژاد امریکی شہری یٰسین عبدالفتح نے عدالت میں دائر اپنی درخواست میں بتایا ہے کہ مئی 2020میں پی آئی اے کا طیارہ کراچی میں گر کر تباہ ہوگیا تھا، جس میں اس کے والد عبدالفتح الہی بھی جاں بحق ہوگئے تھے، تین سال بعد حادثے سے متعلق رپورٹ تو جاری کی گئی ہے وجہ نہیں بتائی گئی۔

درخواست گزارکے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ طیارہ حادثےکے بعد عبدالفتح الہی کی لاش کسی اور جاں بحق مسافر کے ورثاء کو دے دی گئی تھی، بعد میں امریکا سے بیٹے کو بلا کر ڈی این اے کے بعد لاش حوالے کی گئی لیکن مرحوم کا سامان ان کے بیٹے کے حوالے نہیں کیا گیا۔

درخواست گزار کا موقف تھا کہ حادثے بعد کی صورتحال کے بارے میں پی آئی اے کے کوئی رولز ہیں اور نہ ہی کوئی ایس او پیز، چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے دریافت کیا کہ وہ مذکورہ معلومات حاصل کرکے کیا کرنا چاہتے ہیں، جس پر وکیل کا کہنا تھا کہ ان کے موکل صرف حادثے کی معلومات اور جاں بحق والد کاسامان حاصل کرنا چاہتے ہیں، کوئی معاوضہ نہیں چاہیے۔

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ ایسا نہ ہو کہ ہم آج حکم نامہ جاری کریں کل پی آئی اے پرائیویٹ ہوجائے، وکیل درخواست گزار کا کہنا تھا کہ معلومات حاصل کرنا ان کا حق ہے، حادثے سے متعلق معلومات فراہم کی جائیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp