اسکوٹی سے لیکر ایئر ایمبولینس کی فراہمی، وزیراعلیٰ مریم نواز نے پہلے خطاب میں کیا کیا وعدے کیے؟

پیر 26 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نومنتخب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے پنجاب اسمبلی سے پہلے خطاب میں پارٹی منشور پر آج سے ہی عمل درآمد کا اعلان کرتے ہوئے صوبے کے عوام کے لیے بے تحاشا فلاحی منصوبوں کا اعلان کیا ہے۔ ان کی تقریر کے اہم نکات درج ذیل ہیں:

جن مخالفین نے ہم پر ظلم کے پہاڑ توڑے ان سے انتقام نہیں لوں گی۔

یہ ایوان جمہوریت کے اصولوں پر کاربند رہے گا۔

اپوزیشن کے لیے میرے آفس، دل اور چیمبر کے دروازے ہر وقت کھلے ہیں۔

رمضان کے لیے نگہبان کے نام سے ریلیف پیکیج بنایا ہے جو مستحق افراد کو گھر کی دہلیز پر ملے گا۔

رمضان میں سستے بازار بھی قائم کیے جائیں گے۔

عوا م کو قطاروں میں کھڑا دیکھ کر تکلیف ہوتی ہے۔

پارلیمانی میٹنگ میں کہہ چکی ہوں کہ کرپشن پر میری زیرو ٹالیرنس ہے۔

پرائس کنٹرول کمیٹیوں کے اجلاس آج سے شروع ہوں گے۔

ن لیگ کی وزیراعلیٰ نہیں پنجاب کے 12کروڑ عوام کی وزیراعلیٰ ہوں۔

میرے سامنے آج ہر وہ ماں اور بچہ ہے جو غذائی کمی شکار ہیں۔

آج میرے سامنے کسان ہے جس کی محنت سے معیشت چلتی ہے۔

آج میرے سامنے سڑک کنارے کھڑے بے روزگار مزدور ہیں۔

میرے سامنے بے روزگار نوجوان اور یتیم بچے ہیں جو ریاست کی ذمے داری تھے۔

عوام کے مسائل کو سامنے رکھ کر ایجنڈا ترتیب دیا ہے، آج سے عمل شروع ہوگا۔

حلف اٹھانے کے بعد سے منشور پر عمل درآمد شروع ہوگا۔

میرا وژن ہے کہ پنجاب کو بزنس حب بنائیں۔

حکومت کا کام کاروبار نہیں پالیسی بنانا اور کاروبار کرنے والوں کو اچھا ماحول دینا ہے۔

چاہتی ہوں ایسا نظام لاؤں جس سے کاروباری افراد کو سہولتیں ملیں۔

کوشش ہے کہ عوام سے رابطے کے لیے ہیلپ لائنز کھلی ہوں۔

ہر پروجیکٹ پر عوامی فیڈ بیک اور تجاویز سنوں گی۔

60 ہزار روپے سے کم آمدنی والے مستحقین ہیں، ان کی مدد ہم پر فرض ہے۔

ابھی ہمارے پاس تمام مستحقین کا ڈیٹا نہیں، ڈیٹا فراہم کرنے کا کہا ہے۔

نوجوانوں کو لیپ ٹاپ، آئی پیڈ اور ٹیلیٹس دیں گے۔

نوجوانوں اور طلبہ کے لیے انٹرن شپ پروگرام لائیں گے۔

پولیس اور دیگر اداروں کو کہا کہ انٹرن شپ پروگرام بڑھائیں۔

محدود وسائل میں کچھ بچوں کو دنیا کی معروف یونیورسٹیوں میں تعلیم دلائیں گے۔

وزیراعلیٰ ہاؤس اور دفاتر کے دروازے طلبہ کے لیے کھلے ہوں گے۔

میرا خواب ہے کہ پنجاب کا میرا کوئی بچہ سکول سے باہر نہ ہو۔

چاہتی ہوں بچوں کو سکول میں اچھا ماحول اور تعلیم ملے۔

طلبہ اور نوجوانوں کو الیکٹرک موٹر بائیکس دیں گے۔

پبلک پرائیویٹ پارنٹر شپ میں سکولوں کو اساتذہ اور وسائل فراہم کریں گے۔

ٹیچرز ٹریننگ پروگرام شروع کریں گے، نئے اساتذہ بھی شامل کریں گے۔

بھٹے میں کام کرنے والے مزدور بچوں کے تعلیمی وظائف بحال کریں گے۔

چاہتی ہوں کہ ہر ضلع میں ایک دانش سکول ضرور ہو۔

سرکاری سکولوں کا نصاب بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

سکلز ڈویلپمنٹ کی اپ گریڈیشن پر بھی خصوصی توجہ ہوگی۔

وقت پر تشخیص ہو تو بہت سارے خصوصی بچے معذوری سے بچ سکتے ہیں۔

پنجاب کے ہر ضلع میں خصوصی بچوں کو تعلیم، علاج اور ٹرانسپورٹ فراہم کریں گے۔

ہر شہر میں اسٹیٹ آف دی آرٹ اسپتال بنائیں گے تاکہ کوئی علاج کے لیے دوسرے شہر نہ جائے۔

سرکاری اسپتالوں کی ایمرجنسی میں آج سے مفت ادویات دینا شروع کریں گے۔

بنیادی صحت مراکز میں ڈاکٹرز کی موجودگی یقینی بنائی جائے گی۔

بہت سارے واقعات میں لوگ بروقت اسپتال نہ پہنچنے سے جاں بحق یا معذور ہو جاتے ہیں، بہت جلد ایئر ایمبولینس سروس شروع کریں گے۔

موٹروے پر جلد ایمبولینس سروس سسٹم شروع کریں گے۔

بیماری کی بروقت اسکریننگ ہو تو علاج آسان ہوجاتا ہے، آبادی کی اسکریننگ کریں گے۔

ہیلتھ کارڈ کرپشن کا شکار ہوا، ری ڈیزائننگ کرکے دوبارہ لے کر آئیں گے۔

زچہ بچہ کے لیے سہولیات کی فراہمی پوری توجہ ہوگی۔

خواتین کے لیے بہتر اور محفوظ پنجاب بنانا چاہتی ہوں۔

خواتین کے لیے مختص ہیلپ لائن بنائیں گے۔

چاہتی ہوں لڑکیوں کو بھی موٹر بائیکس اور اسکوٹی ملے۔

کسی خاتون کو ہراساں کرنا میری ریڈ لائن ہے۔

اقلتیں ہمارے سروں کا تاج ہیں، ان کے لیے محفوظ پنجاب اور پاکستان دیکھنا چاہتی ہوں۔

ٹرانسجیڈرز کو جلد عزت والا روزگار فراہم کریں گے۔

چاہتی ہوں ہر یونین کونسل میں ایک گراؤنڈ ہو جہاں بچے کھیل سکیں۔

بچوں کے لیے کھیلتا پنجاب کا پروگرام شروع کریں گے۔

وژن ہے کہ ڈیجیٹل پنجاب بنائیں تاکہ انتظار اور قطاروں سے جان چھڑائیں۔

پاسپورٹ سمیت 43 بنیادی خدمات کو ڈیجیٹلائز کر رہے ہیں۔

پہلے مرحلے میں 10 بنیادی خدمات گھروں کی دہلیز پر پہنچائیں گے۔

وژن ہے کہ 5 سال بعد کوئی ایسی سڑک نہ ہو جو خراب ہو۔

شہباز شریف کے ’پکی سڑکیں‘ منصوبے کو آگے لے کر جائیں گے۔

تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز میں میٹروبس منصوبے شروع کریں گے۔

جنوبی پنجاب پر میری خصوصی توجہ ہوگی۔

پولیس کا رسپانس ٹائم 20 منٹ سے بھی کم کریں گے۔

چاہتی ہوں کہ پورے پنجاب میں مساوی ترقی ہو۔

الیکٹرک بسوں کے لیے چارجنگ پوائنٹس پلان کر رہے ہیں۔

محفوظ پنجاب میرا خواب ہے، سیف سٹی بننے کے بعد لاہور میں 20 فیصد جرائم کم ہوئے۔

ایسا سیف سٹی سسٹم لائیں گے جس سے ٹریفک مینجمنٹ بھی آسان ہو۔

تھانہ کلچر بہتر بنائیں گے، خود تھانے کا دورہ کروں گی، ماڈل ویمن پولیس اسٹیشن بنائیں گے۔

جیل میں طبی سہولتوں کی فراہمی بھی ترجیح ہے۔

زرعی مشینری رعایتی نرخ پر فراہم کریں گے

زراعت میں زیادہ توجہ چھوٹے کسان پر ہوگی۔

کسان کو جو مشینری چاہیے پنجاب حکومت اس کے لیے ون ونڈو آپریشن شروع کرے گی

کسان کو بہتر بیج اور کھاد فراہم کریں گے۔

لائیو اسٹاک کے لیے خصوصی پیکیج لا رہے ہیں، لوگوں کو مویشی فراہم کریں گے جہاں ضرورت ہوئی مفت دیں گے۔

آسان قسطوں پر 300 یونٹ سے کم والے بجلی صارفین کو سولر سسٹم دیں گے

بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے کے لیے ٹیمیں بٹھا دی ہیں، کوشش کریں گے کہ عوام کو بجلی کے بلوں میں ریلیف دیا جا سکے۔

اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے

صاف ستھرا پنجاب اسکیم کے تحت اضلاع کے درمیان مقابلے کا رجحان پیدا کیا جائے گا۔

آلودگی سے نجات کے لیے ٹیمیں بٹھا دی ہیں۔

اوورسیز پاکستانیوں کے لیے زمین کے کاغذات وغیرہ کے لیے سسٹم بنائیں گے۔

ہم 5 سال بعد آپ کو بہتر پنجاب دے کر جائیں گے

چاہتی ہوں کہ میڈیا کی سیفٹی، سیکیورٹی، ہیلتھ انشورنس اور میڈیا ورکرز کے بچوں کی کفالت ہوسکے۔

ایک ماہ کا وقت دیا ہے کہ مجھے کہیں بھی کچرا یا غلاظت کا ڈھیر نظر نہ آئے۔

وعدہ کرتی ہوں کہ محنت اور توجہ عوام پر وقف ہوگی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp