’باپ کے سامنے گرفتار ہونے والی آج باپ کے سامنے وزیراعلیٰ بن چکی ہے‘

پیر 26 فروری 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پنجاب اسمبلی میں وزیراعلیٰ کے لیے نامزد پاکستان مسلم لیگ ن کی نامزد امیدوار مریم نواز 220 ووٹ لے کر قائد ایوان منتخب ہوگئی ہیں، مریم نواز پاکستان کی تاریخ میں پہلی خاتون سیاست دان ہیں جو وزیراعلیٰ کے منصب پر فائز ہوئی ہیں، جبکہ ان کے مدمقابل سنی اتحاد کونسل کے امیدوار رانا آفتاب نےانتخابی عمل کا بائیکاٹ کیا اور اپنے ارکان سمیت اسمبلی سے واک آؤٹ کر گئے۔ رانا آفتاب نے دعویٰ کیا تھا کہ اگر ووٹنگ ہو گی تو میں وزیراعلیٰ بنوں گا، اگر آج خفیہ رائے شماری ہوتی تو سب آپ کے سامنے آجاتا۔

مریم نواز کے وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہونے کے بعد سوشل میڈیا پر تعریفی اور تنقیدی تبصروں کا انبار لگ گیا۔

مریم نواز کے وزیراعلیٰ پنجاب منتخب ہونے پر تحریک انصاف نے اپنے آفیشل ایکس (سابقہ ٹوئٹر) اکاؤنٹ سے مریم نواز کی تصویر شیئر کی اور اس کے ساتھ تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ مینڈیٹ چور نا منظور۔

تحریک انصاف کے حمایت یافتہ ایک صارف نے لکھا کہ آج سے پنجاب کا زوال شروع ہوگیا۔ جمہوریت کا جنازہ نکال دیا گیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مبارک ہو اب پاکستان اسلامی جمہوریہ پاکستان نہیں رہا۔

عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا کہ مریم نواز اس قابل ہی نہیں کہ ان کے بارے میں کچھ بولا جائے، مجھے ان پر ترس آرہا ہے، انہیں صرف مجبوری میں اس کرسی پر بٹھایا گیا ہے۔

ن لیگ کے سپورٹر اسامہ نے وزیراعلیٰ منتخب ہونے کے بعد مریم نواز کی جانب سے کی گئی تقریر پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ ہوتی ہے خاندانی بندے کی نشانی، مریم نواز نے پوری تقریر کے دوران مجال ہے جو ایک لفظ بھی کسی پر تنقید کی ہو۔

مسلم لیگ ن کے ایک کارکن نے لکھا کہ باپ کے سامنے گرفتار ہونے والی آج باپ کے سامنے ہی وزیراعلیٰ بن چکی ہے۔

واضح رہے کہ عام انتخابات 2024 میں مریم نواز این اے 119 اور پی پی 159 سے کامیاب ہوئی تھیں۔ 3 جنوری 2013 کو وہ مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر منتخب ہوئیں اور آج انہوں نے پاکستان کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp