صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں بلا رہے اور ان کا کہنا ہے کہ سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دی جائیں۔ اب جبکہ اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرلیا ہے تو کیا یہ آئینی ہے یا غیر آئینی؟
کنور دلشاد
سابق چیئرمین الیکشن کمیشن آف پاکستان کنور دلشاد احمد نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی کا پہلا اجلاس بلانا آئین کے آرٹیکل 91.2 کے تحت صدر مملکت کا اختیار ہے تاہم انہوں نے کہا کہ وہ اس پوزیشن میں نہیں کہ راجہ پرویز اشرف کے اسمبلی اجلاس بلانے کے اقدام کو آئینی یا غیر آئینی کہہ سکیں۔
مزید پڑھیں
حامد خان
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حامد خان نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پہلا اجلاس ہمیشہ صدر مملکت بلاتے ہیں، اسپیکر صرف اسی وقت اجلاس بلا سکتا ہے جب ایوان کے اراکین کا خاص تناسب غالباً 20 فیصد اراکین، اسپیکر قومی اسمبلی کو اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن جمع کرائیں لیکن اس وقت صورتحال یہ ہے کہ حلف اٹھانے سے قبل تو کوئی بھی رکن قومی اسمبلی ہے ہی نہیں اس لیے پہلا اجلاس بلانا صدر مملکت کا اختیار ہے۔
حامد خان نے کہا کہ ابھی تو ایوان پورا ہی نہیں ہوا، ابھی سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں تو مل جائیں، اس وقت ایوان مکمل ہو گا اور پھر اسپیکر کا کردار صرف حلف برداری تک ہے وہ اجلاس بلا نہیں سکتا۔
بابر اعوان ایڈووکیٹ
پاکستان تحریک انصاف کے سابق سینیٹر بابر اعوان نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں بلایا جاتا تو صدر مملکت کے لیے اس کے کوئی نتائج نہیں کیونکہ ایسے کوئی نتائج آئین میں درج ہی نہیں۔
انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی کا اجلاس بلانا صدر کا اختیار ہے اور کوئی دوسرا اگر صدر مملکت کا اختیار استعمال کرے گا تو اس پر آرٹیکل 6 لگے گا۔
بابر اعوان کا کہنا تھا کہ آئین کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی صرف اس وقت اجلاس بلا سکتا ہے جب اس نے اجلاس کی کارروائی ملتوی کی ہو لیکن موجودہ صورتحال میں اسمبلی کا پہلا اجلاس بلانا صرف صدر کا اختیار ہے.
امان اللہ کنرانی
سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر امان اللہ کنرانی نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اصولاً تو قومی اسمبلی کا پہلا اجلاس بلانا صدر کا اختیار ہے لیکن صدر 21 دن میں اجلاس بلانے کا پابند بھی ہے اور اگر وہ ایسا نہیں کرتا تو آئین کو ٹوٹنے سے بچانے کے لیے اسپیکر اپنا متبادل کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح سے ایک آئینی خلا کو بچانے کے لیے صدر عارف علوی اپنے عہدے پر بیٹھے ہیں حالانکہ وہ ستمبر میں اپنی مدت پوری کر چکے ہیں اسی طرح سے اگر وہ اجلاس نہیں بلاتے تو اسپیکر بلا سکتا ہے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا ایوان مکمل ہو چکا ہے تو اس پر امان اللہ کنرانی نے کہا کہ کچھ نشستوں پر مخصوص وجوہات کی بنا پر انتخاب نہیں ہوا تو ایسی صورت میں کیا ایوان کو نامکمل سمجھا جائے گا؟ اسی طرح سے یہ صرف سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کا معاملہ ہے جس کو الیکشن کمیشن کو طے کرنا ہے ورنہ ایوان مکمل ہے اور قومی اسمبلی اجلاس بلانے میں کوئی امر مانع نہیں۔