الیکشن کمیشن آف پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کے لیے دائر درخواست پر اوپن سماعت کی جائے گی۔
الیکشن کمیشن کا 5 رکنی لارجر بینچ کل سنی اتحاد کونسل کی جانب سے دی گئی درخواست پر سماعت کرے گا۔
مزید پڑھیں
الیکشن کمیشن میں ہونے والی سماعت کے بعد فیصلہ کیا جائے گا کہ سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں مل سکیں گی یا نہیں۔
واضح رہے کہ ملک میں عام انتخابات سے قبل پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی انتخابات کالعدم ہوگئے تھے، جس کے بعد ان کے امیدواروں نے آزاد حیثیت سے انتخابات میں حصہ لیا۔
عام انتخابات کے نتائج کے بعد ایوان میں مخصوص نشستوں کے حصول کے لیے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ارکان نے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت اخیتار کر لی ہے۔
پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ارکان کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کے بعد الیکشن کمیشن کو مخصوص نشتوں کی الاٹمنٹ کے لیے درخواست دی گئی تھی مگر ابھی تک اس پر کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا۔
آج صدر مملکت عارف علوی نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لیے بھیجی گئی سمری اس اعتراض کے ساتھ واپس کر دی ہے کہ جب تک سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کا فیصلہ نہیں ہو جاتا تب تک اجلاس نہیں بلایا جا سکتا۔
سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد کا اس پر موقف ہے کہ سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں دینا یا نہ دینا الیکشن کمیشن کی صوابدید ہے۔