سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ ماضی میں شیڈول کے بعد مخصوص نشستیں دینے کی مثال موجود ہے تو ہمیں کیوں نہیں مل سکتیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اسپیکر قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں بلا سکتے، ہم اس معاملے پر عدالت کا دروازہ کھٹکھٹا سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
صاحبزادہ حامد رضا نے کہاکہ ہمیں مخصوص نشستیں نہ ملیں تو سینیٹ میں نقصان ہوگا اور ہم ایوان بالا میں 7 سیٹیں کھو سکتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ رضا ربانی کو بڑا آدمی سمجھتا تھا مگر انہوں نے خود کو چھوٹا ثابت کیا، ان کو آج آئین شکنی یاد آ رہی ہے، جب فوجی عدالتیں بن رہی تھیں تب کہاں تھے۔
حامد رضا نے کہاکہ ماضی میں بی اے پی کو مخصوص نشستیں دی جا سکتی ہیں تو ہمیں کیوں نہیں۔ پی ٹی آئی کے ساتھ ہمارا اتحاد آج کا نہیں 2018 سے ہے۔
انہوں نے اسپیکر پنجاب اسمبلی پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ وہ فارم 45 کے مطابق نہیں بلکہ فارم 47 کے مطابق الیکشن جیتے ہیں۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ابھی تک سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں نہیں دی گئیں، کل الیکشن کمیشن میں اس حوالے سے اہم سماعت بھی ہے جو براہِ راست ہونی ہے۔
آج صدر مملکت نے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی سمری یہ اعتراض لگاتے ہوئے واپس کردی کہ جب تک سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ کا فیصلہ نہیں ہو جاتا تب تک اسمبلی کا اجلاس نہیں بلایا جا سکتا۔