پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے حوالے سے صدر مملکت کا موقف درست اور آئینی ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے علی ظفر نے کہاکہ عارف علوی نے ابھی تک اجلاس بلانے سے انکار نہیں کیا۔ انہوں نے نگراں وزیراعظم کو خط لکھ کر کہا ہے کہ ہم اجلاس بلانے کے لیے تیار ہیں مگر ضروری ہے کہ پہلے اسمبلی مکمل ہو۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ پرانے اسپیکر کے پاس اختیار نہیں کہ وہ اسمبلی کا اجلاس بلا سکیں، کیونکہ اس کی آئین میں کوئی گنجائش نہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ صدر نے وزیراعظم کو لکھے گئے خط میں موقف اختیار کیا ہے کہ جہاں الیکشن ہوا وہاں نوٹیفکیشن ہو گا تو قومی اسمبلی مکمل ہوگی۔ اس کے علاوہ خواتین اور اقلیتوں کی بعض نشستیں نوٹیفائی نہیں کی گئیں۔
واضح رہے کہ صدر مملکت عارف علوی نے گزشتہ روز قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کی سمری اس اعتراض کے ساتھ واپس بھیج دی تھی کہ جب تک سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستوں کی الاٹمنٹ نہیں ہو جاتی تب تک اجلاس نہیں بلایا جا سکتا۔
صدر مملکت کے اس اقدام کے بعد یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے ازخود قومی اسمبلی کے اجلاس کا دن 29 فروری مقرر کر لیا ہے۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما طارق فضل چوہدری نے بھی آج دعویٰ کیا ہے کہ 29 فروری کو قومی اسمبلی کا اجلاس بلا لیا گیا ہے۔