خیبر پختونخوا اسمبلی میں ن لیگ کی رکن ثوبیہ شاہد نے کہا ہے کہ’ پاکستان تحریک انصاف کی وجہ سے خواتین ایوان میں بھی محفوظ نہیں ہیں، 2 دن سے مسلسل ایوان کے اندر جوتے، لوٹا، نسوار اور چرس پھینکے جاتے رہے ہیں۔ میرا قصور اتنا تھا کہ میں نے گھڑی دکھائی ، اگر گھڑی سے اتنی مرچیں لگتی ہیں تو اپنے لیڈر کو کہتے گھڑی چوری نہیں کرتے۔‘
ثوبیہ شاہد گزشتہ 2 روز سے اسمبلی اجلاس کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی اور ورکرز کے نشانے پر ہے۔
جمعرات کو ہونے والے خیبر پختونخوا اسمبلی کے اجلاس کے دوران اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ کے دوران جب ثوبیہ شاہد ووٹ کاسٹ کرنے اپنی نشست سے اٹھیں تو پورا ہال ان کے خلاف نعروں سے گونج اٹھا۔
اسمبلی ہال میں کیا ہوا؟
ثوبیہ شاہد اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے ورکرز کے درمیان سیاسی تناؤ بدھ کو اس وقت شروع ہوا تھا، جب نو منتخب رکن اسمبلی ثوبیہ شاہد اجلاس میں شرکت کے لیے ہال میں داخل ہوئیں تو انہوں نے مہمانوں کی گیلری میں بیٹھے ورکرز کو گھڑی دِکھائی جس سے وہ جذباتی ہو گئے اور نعرہ بازی شروع کر دیا۔
پی ٹی آئی کے کارکنوں نے گیلری سے ایوان میں ثوبیہ شاہد پر لوٹا اور جوتا بھی دے مارا۔ جمعرات کے اجلاس میں بھی یہی صورت حال رہی۔ ثوبیہ شاہد ووٹ ڈالنے آئی تو دوبارہ نعرہ بازی شروع ہو گئی اور ان پر جوتا پھینکا گیا۔ ثوبیہ شاہد نامزد وزیراعلٰی امین گنڈاپور کے پاس گئیں اور انہیں معاملہ ٹھنڈے کرنے کے لیے مداخلت کے لیے کہا۔
’ 2 دن سے گالیوں، جوتوں اور لوٹوں کا سامنا کر رہی ہوں‘
ن لیگ کی رہنما ثوبیہ شاہد نے وی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ 2 روز سے پی ٹی آئی کے ورکرز انہیں نشانہ بنا رہے ہیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ان پر جوتے، لوٹے، چرس اور نسوار پھینکے گئے۔یہ کیسا ایوان ہے؟۔ انہیں خواتین کے احترام کا بھی خیال نہیں ہے۔ 10 سالوں سے اسمبلی میں ہوں پہلی بار ایسا ماحول پیدا دیکھا ہے۔‘
ثوبیہ شاہد واقعہ کے بعد ذہنی طور پر کافی پریشان لگ رہی ہیں، گفتگو کے دوران بھی کئی بار رُک گئیں ۔ وقت مانگا تو پھر دوبارہ بات چیت شروع کی۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ جب اسمبلی ہال میں داخل ہوئیں تو پی ٹی آئی اراکین نے گالیاں شروع کر دیں۔ یہ لوگ ہمیں گندی گالیاں دے رہے ہیں۔ کوئی انہیں روکنے والا نہیں ہے۔ لگ رہا تھا کہ ایوان میں نہیں، جنگل میں ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ وہ ’ ان حرکات سے ڈرنے والی نہیں ہیں، ہم حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔ میں ایوان میں مسائل پر بات کرتی ہوں۔ خواتین کے حقوق کے لیے لڑتی ہوں۔ چپ نہیں رہ سکتی۔‘
ثوبیہ شاہد کون ہیں؟
ثوبیہ شاہد کا تعلق خیبر پختونخوا کے مالاکنڈ ڈویژن ہے۔ جبکہ ان کا سسرال پاڑا چنار میں ہے۔ ان کے قریبی حلقوں کے مطابق ثوبیہ شاہد کاروباری خاتون ہیں اور ان کی تعمیراتی کمپنی ہے۔ ان کا شوہر کنینڈا میں ہوتا ہے جبکہ ثوبیہ شاہد بھی اکثر ملک سے باہر جاتی رہتی ہیں۔
ن لیگ کے ایک رہنما نے بتایا کہ ثوبیہ شاہد پہلی بار سال 2013 کے عام انتخابات کے دوران ن لیگ میں آئیں۔ انہیں صوبائی صدر امیر مقام لے کر آئے تھے اور ن لیگ کی جانب سے خواتین کی مخصوص نشست پر رکن اسمبلی بن گئی تھیں۔
قریبی حلقوں کے مطابق ثوبیہ شاہد کا تعلق سیاسی خاندان سے نہیں ہے بلکہ یہ کہنا بجا نہیں ہو گا کہ اپنے خاندان میں ثوبیہ شاہد واحد سیاست دان ہیں۔ ثوبیہ شاہد پہلی بار مخصوص نشست پر ن لیگ کی رکن بنیں۔ جبکہ 2018 میں دوبارہ بھی رکن اسمبلی منتخب ہوئیں اور 2024 میں ن لیگ کے ٹکٹ پر قومی اسمبلی کے لیے عام انتخابات میں حصہ لیا لیکن کامیابی نہ مل سکی تاہم مخصوص نشست پر ایک بار پھر رکن اسمبلی بن گئیں۔
ن لیگ کی دبنگ لیڈی
مسلم لیگ ن میں ثوبیہ شاہد کو دبنگ لیڈی کہا جاتا ہے۔ ان کی ساتھی خواتین اراکین کے مطابق وہ خود کو مرد کہتی ہیں۔ ن لیگ کی ایک سابق خاتون رکن نے بتایا کہ ثوبیہ شاہد کافی بولڈ خاتون ہیں اور ہر فورم پر فرنٹ پر آ کر بات کرتی ہے۔
‘وہ اکثر کہتی ہیں کہ ٹھیکیداری مردوں کا کام ہے لیکن وہ یہ کام کرتی ہیں اور بات کرتے وقت یہ نہیں سوچتیں کہ سامنے والا مرد ہے یا عورت۔‘