پاکستان میں انتخابات کے بعد حکومت سازی کا عمل مکمل ہونے کے پاکستان اسٹاک مارکیٹ پر مثبت اثرات مرتب ہونے کا سلسلہ جاری ہے کاروباری ہفتے کے پہلے ہی روز انڈیکس میں مثبت رجحان دیکھا گیا، جہاں مارکیٹ 446 پوائنٹس کی اضافے سے 65 ہزار 771 پوائنٹس پر ٹریڈ کررہی ہے۔
مزید پڑھیں
گزشتہ جمعہ کو مارکیٹ 747 پوائنٹس کے اضافے سے 65,325 پر بند ہوئی تھی، دوسری جانب بات کی جائے ڈالر کی تو انٹربینک میں روپے کی قدر میں بھی بہتری ریکارڈ کی گئی ہے، انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں 19 پیسے کی کمی کے بعد انٹربینک میں ڈالر کی قیمت 279.19 روپے سے کم ہوکر 279 روپے پر آ چکی ہے۔
ڈالر کے مستحکم ہونے سے متعلق ایکسچینج کمپنیز کے سیکریٹری جنرل ظفر پراچہ کا کہنا تھا کہ ڈالر کا اوپر جانا نیچے آنا آپ کی معیشت کی بہتری اور خرابی کی طرف اشارہ کرتا ہے، کافی عرصہ سے ہم دیکھ رہے کہ ڈالر ایک جگہ مستحکم دکھائی دیتا ہے۔
ظفر پراچہ کے مطابق اس کی وجہ چیف آف آرمی اسٹاف کی سنجیدگی ہے اور حکومت بننے کے بعد اس بات کو دیکھنا ہوگا کہ نئی حکومت معیشت کے حوالے سے کتنی سنجیدہ ہے اور معاملات کو کیسے آگے بڑھاتی ہے۔
’معاشی اعشاریے درست سمت کی جانب گامزن ہیں، حکومت بننے جا رہی ہے، جو خوش آئند ہے، بس پالیسیوں میں تسلسل ہی کامیابی کی سیڑھی ہے اور اگر ایسا ہوا تو وہ ڈالر کو مزید سستا ہوتا دیکھ رہے ہیں۔‘
اسٹاک مارکیٹ کے ماہر شہریار بٹ کا کہنا ہے کہ اسٹاک مارکیٹ میں حکومت سازی سے قبل منفی رجحان دیکھا جا رہا تھا جو اب بہت بہتر رخ پر گامزن ہے، آج وزیر اعظم اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے، یہ سیاسی پیش رفت بھی اسٹاک مارکیٹ پر مثبت اثر مرتب کرے گی۔
شہریار بٹ کے مطابق مستحکم معیشت کے لیے ضروری ہے کہ ملک میں سیاسی استحکام ہو، اسی طرح نگراں حکومت کی وضع کردہ پالیسیوں کو تسلسل کے ساتھ آگے بڑھانا بھی ناگزیر ہوگا۔