سابق وزیر داخلہ اور مسلم لیگ ن ( پی ایم ایل این) کے سینیئر رہنما رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے بانی عمران خان جو بھی گرینڈ آلائنس بنائیں، جس طرح وہ ہمارے گرینڈ آلائنس کو غیر سنجیدہ لیتے تھے اسی طرح ہم بھی انہیں غیر سنجیدہ ہی لیں گے۔
مزید پڑھیں
سابق وزیر داخلہ اور مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما رانا ثنا اللہ نے جمعرات کو ایک انٹرویو میں کہا کہ عمران خان کو موقع ہے وہ اپنا ہنر آزمائیں، ہم نے پی ڈی ایم کے نام پر گرینڈ آلائنس بنایا تھا، اب یہ جدوجہد ان کے حصے میں آئی ہے انہیں کرنی چاہیے۔
ایک سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ کور کمانڈرز کانفرنس نے بہت اہم اعلامیہ جاری کیا ہے۔ افواج پاکستان کو ملک میں پرامن انتخابی عمل کو مکمل کرانے میں جو انتظامی اور آئینی ذمہ داریاں سونپی گئی تھیں وہ انہوں نے بخوبی انجام دی ہیں باقی ان کا کسی معاملے میں کوئی لین دین نہیں ہے۔
پی ٹی آئی کی اگر ہمارے یا الیکشن کمیشن کے خلاف کوئی تحریک ہے یا احتجاج ہے تو وہ چلائیں دوسرا پی ٹی آئی کے ساتھ بیٹھ کر پارلیمانی کمیشن بھی بن سکتا ہے، نہیں تو الیکشن ٹربیونلز بھی ہیں وہاں جا کر اپنا مقدمہ لڑیں، ملک کے آئین اور قانون نے جو فیصلہ کیا وہ انہیں بھی تسلیم کرنا چاہیے۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارا ماننا ہے کہ جب تک ملک میں عمران خان کی شکل میں ایک سیاستدان موجود ہے بقول ان کے وہ ایک فتنہ ہے، ان کا ایجنڈا یہی ہے کہ ملک معاشی طور پر آگے نہ بڑھے۔ اس کے لیے وہ سارے ہتھکنڈے استعمال کرتے ہیں۔
ملک میں افراتفری پھیلانا اور عدم استحکام لانا ان کا ذاتی ایجنڈا ہے، یہ ایجنڈا ان کا اپنا ہے یا کسی اور کے ایجنڈے پر کام کررہے ہیں اس کی تحقیقات ہونی چاہییں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ صورت حال بد قسمتی اور ملک و قوم کے لیے نقصان دہ ہے۔ نواز شریف وزیر اعظم بنتے تو ملک 2 سال میں اس دلدل سے نکل سکتا تھا۔ اس وقت توجہ صدارتی انتخابات پر ہے، 10 یا 11 مارچ کو کابینہ کا اعلان ہو جائے گا۔