پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے حکومت سے مفاہمت کے لیے مشروط آمادگی ظاہر کی ہے اور اپنی شرائط پیش کر دی ہیں۔
پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما سینیٹر علی ظفر نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ اگر حکومت مفاہمت چاہتی ہے تو 10 متنازع حلقوں کے انتخابی نتائج کا آڈٹ کرایا جائے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہاکہ کہ اس کے علاوہ تحریک انصاف کی خواتین قیدیوں کی رہائی یقینی بنائی جائے، اور ہمیں احتجاج کی اجازت دی جائے جو ہمارا آئینی و قانونی حق ہے۔
انہوں نے کہاکہ اگر حکومت یہ تمام اقدامات کر لے تو معیشت، صحت، تعلیم اور سیکیورٹی معاملات پر تعاون کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستانی سیاستدانوں سمیت اہم ادارے بھی سیاسی استحکام چاہتے ہیں تاکہ ملکی معیشت کا پہیہ چل سکے۔
2018 کے انتخابات کے بعد پاکستان میں جو سیاسی عدم استحکام پیدا ہوا تھا وہ اب تک ختم نہیں ہو سکا، بلکہ دن بدن بڑھتا جا رہا ہے۔
عوام کو امید تھی کہ 2024 کے عام انتخابات کے بعد سیاسی استحکام آئے گا اور معیشت بہتر ہونے کی صورت میں مشکلات کم ہوں گی، مگر پی ٹی آئی اور جے یو آئی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں نے انتخابی نتائج کو مسترد کرتے ہوئے احتجاج کا اعلان کر دیا ہے۔