جاپان کی نجی کمپنی اسپیس ون کا پہلا راکٹ کیروس روانگی کے چند سیکنڈ بعد ہی پھٹ کر تباہ ہوگیا۔
مزید پڑھیں
میڈیا رپورٹس کے مطابق، یہ راکٹ بدھ کو مغربی جاپان میں کائی نامی جزیرہ نما سے روانہ کیا جا رہا تھا۔ راکٹ کے پھٹنے سے آسمان پر دھواں پھیل گیا اور راکٹ کا جلتا ہوا ملبہ لانچنگ پیڈ پرآگرا۔ جاپانی حکام کے مطابق، حادثے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
یہ ایک 60 فٹ طویل فور سٹیج راکٹ تھا جسے جاپان کی ایک نجی کمپنی ’اسپیس ون‘ لانچ کرنے جا رہی تھی۔ اس راکٹ نے جاپانی حکومت کے ایک سیٹلائٹ کو صرف 51 منٹ میں زمین کے گرد مدار میں پہنچانا تھا۔
ابتدائی طور پر حادثے کی وجوہات اور اس کے باعث ممکنہ طور پر کسی کے زخمی ہونے کی اطلاعات نہیں ملیں، البتہ اسپیس ون نے کہا ہے کہ یہ راکٹ بہترین خودکار نظام کے تحت لانچ کیا جا رہا تھا اور کنٹرول سینٹر میں صرف 12 افراد موجود تھے۔
جاپان کی نجی خلائی کمپنی اسپیس ون 2018 میں قائم کی گئی تھی۔ اس کمپنی کو کینن الیکٹرانکس، آئی ایچ آئی ایرو سپیس، شیمیزو اور ڈیویلپمنٹ بینک آف جاپان نے مل کر بنایا تھا۔
#BREAKING #Japan JUST IN: Japanese space rocket explodes right after launch. pic.twitter.com/T7tD4IB0dI
— The National Independent (@NationalIndNews) March 13, 2024
اسپیس ون کا مقصد مقامی اور غیرملکی صارفین کو ’اسپیس کوریئر سروس‘ فراہم کرنا تھا جس کے تحت کمپنی رواں عشرے کے آخر تک سالانہ 20 راکٹ لانچ کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔
واضح رہے کہ جاپان کو خلائی مشنز کی تیاری میں پہلے بھی کئی بار ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، تاہم رواں برس جنوری میں جاپان چاند پر پہنچنے والا پانچواں ملک بن گیا تھا۔ جاپان سے قبل امریکا، سوویت یونین، چین اور بھارت کے خلائی جہاز چاند پر لینڈنگ کرچکے ہیں۔