علی امین گنڈا پور کی شہباز شریف سے ملاقات: کہاں گئی اکڑ اور دھمکیاں؟

جمعرات 14 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم شہباز شریف کو مینڈیٹ چور قرار دے کر ان کے حلف میں شرکت سے انکار کرنے والے  خیبرپختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈا  پور نے اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی اور اسے مثبت بھی قرار دیا جسے تحریک انصاف کے اپنے حلقوں کی جانب سے سخت تنقید کا سامنا ہے اور اس پر دلچسپ میمز بھی بن رہی ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر نے کہا کہ علی امین گنڈا پور کی شہباز شریف سے ملاقات اور میڈیا ٹاک کو یہ نہ سمجھا جائے کہ عمران خان یا عوام کی مینڈیٹ چوری  پر کوئی سمجھوتہ ہوسکتا ہے۔ علی امین اوّل تو ایسا کبھی کرے گا نہیں اور اگر کیا تو وہ خود جانتا ہے کہ  جماعت اور عوام کے کیا جذبات ہیں۔ ہمارے ہزاروں لوگ اس وقت ناحق قید ہیں اور آدھی قومی اور پنجاب اسمبلی جعلی ہے۔ یہ کوئی چھوٹی بات نہیں۔

تحریک انصاف کی حمایت یافتہ صارف عائشہ خان لکھتی ہیں کہ علی امین گنڈا پور نے مینڈیٹ چوروں سے مل کر غلط کیا ہے۔

رکن پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ نے علی امین گنڈا پور کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کہاں گئی اکڑ اور دھمکیاں؟

ایک صارف نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے وزیراعظم شہباز شریف کو مینڈیٹ چور قرار دے کر ان کے حلف میں شرکت سے انکار کیا لیکن آج انہوں نے شہباز شریف سے ملاقات کرلی، کیا علی امین گنڈا پور نے یوٹرن لیا یا وزیراعظم سے ملاقات ایک اچھا فیصلہ تھا؟

اکرام اللہ نسیم نے سوال کیا کہ کیا علی امین گنڈا پور وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کے بعد نااہلی سے بچ جائیں گے ؟

جہاں کئی صارفین نے اس ملاقات پر تنقید کی وہیں چند صارفین ایسے بھی تھے جنہوں نے اس ملاقات پر مزاح کا سہارا لیا۔ مسعود عثمانی نے کہا کہ شرط لگا لیں علی امین گنڈا پور کو شہباز شریف نے 2 مہینے اور پیسے نہ دئیے تو یہ قالین بیچنا شروع کردے گا۔

علی نامی صارف نے لکھا کہ صوبہ کنگال کر بیٹھیں میاں صاحب،اللہ بھلا کرے۔

واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے علی امین گنڈا پور کی نااہلی کی درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کو 26 مارچ کو ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کے سامنے پیش ہونے کے لیے نوٹس جاری کر دیا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp