سابق آسٹریلوی کرکٹر شین واٹسن کا بطور ہیڈ کوچ پاکستان کرکٹ ٹیم کے لیے نام سامنے آرہا ہے، اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) شین واٹسن کی بطور ہیڈ کوچ خدمات حاصل کرنے کے لیے بے چین دکھائی دے رہا ہے، تاہم کرکٹ بورڈ سابق آسٹریلوی آلراؤنڈر کے تمام مطالبات پورے کرنے اور منہ مانگی رقم دینے کو بھی تیار ہے۔
تفصیلات کے مطابق پہلے شین واٹسن نے ذاتی وجوہات کا بہانہ بنا کر پیشکش کو مسترد کیا اور کچھ خاص دلچسپی ظاہر نہیں کی، لیکن پی سی بی کی منہ مانگی رقم دینے کی پیشکش نے سابق آسٹریلوی کرکٹر کو سنجیدگی سے غور کرنے پر مجبور کردیا ہے۔ تاہم معاملات 20 لاکھ ڈالر (تقریبا55 کروڑ روپے) سالانہ طے پاجانے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں
خیال رہے اگر پی سی بی 20 لاکھ ڈالر سالانہ (جوکہ ماہانہ رقم تقریباً ساڑھے 4 کروڑ روپے بنتی ہے) دینے کے لیے آمادہ ہوگئی اور شین واٹسن نے پیشکش قبول کرلی تو اس صورت حال میں وہ پاکستان کرکٹ تاریخ کے سب سے مہنگے ہیڈ کوچ بن جائیں گے۔
پی سی بی ذرائع کے مطابق امید ظاہر کی جارہی ہے کہ شین واٹسن تحریری معاہدے کا انتظار کررہے ہیں جس کے بعد وہ پیشکش کو قبول کردیں گے۔ ذرائع کے مطابق انہیں صرف فیملی کے ساتھ وقت گزارنے کا مسئلہ درپیش ہے کیونکہ وہ پورے سال پاکستان میں نہیں رہ سکتے، صرف کسی سیریز یا کیمپ سے قبل آسکیں گے اور غیرملکی ٹورز پر ٹیم کے ساتھ جایا کریں گے، اس طرح انہیں فیملی کے ساتھ وقت گزارنے کا موقع بھی مل سکے گا۔
دوسری جانب شین واٹسن کے قریبی ذرائع دعویٰ کر رہے ہیں کہ وہ پیشکش قبول نہیں کریں گے، انہیں پاکستانی معاملات کا اندازہ ہے جہاں بہت جلد صور تحال میں ڈرامائی تبدیلیاں آتی رہتی ہیں۔ دوسری جانب پی سی بی انہیں منانے کی بھرپور کوشش میں مصروف ہے، تاہم آئندہ چند روز میں صورتحال بھی واضح ہو جائے گی۔
واضح رہے قومی کرکٹ بورڈ اس معاملے میں اس لیے بھی جلدی دکھا رہا ہے کہ آئندہ ماہ گرین شرٹس نے نیوزی لینڈ کے خلاف ہوم ٹی20 سیریز کھیلنی ہے، اس کے بعد ورلڈ کپ بھی قریب آرہا ہے جس کی وجہ سے ٹیم کے لیے کوچ کا تقرر جلد از جلد کرنا ضروری ہے۔