وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی زیر صدارت اسلام آباد، کراچی اور لاہور ایئرپورٹس کی آؤٹ سورسنگ سے متعلق اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات، وزیر قانون، انصاف اور انسانی حقوق نے (فون پر) شرکت کی۔
جمعہ کو وزارت ہوابازی کی طرف سے جاری بیان کے مطابق اس کے علاوہ وزارت ہوا بازی اور قانون ڈویژن کے سیکرٹریز، وزارت ہوا بازی، خارجہ امور، خزانہ کے سینیئر سرکاری حکام اور کنٹری ڈائریکٹر انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (آئی ایف سی) نے بھی شرکت کی ۔
مزید پڑھیں
کنٹری ڈائریکٹر آئی ایف سی نے ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ کے منصوبے پر اب تک ہونے والی پیش رفت کا ذکر کیا اور کمیٹی کو بتایا کہ ممکنہ سرمایہ کاروں کے ساتھ مسلسل رابطے کی متعدد کوششوں کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں اور نئی سیاسی حکومت کے قیام کے بعد پاکستان میں سرمایہ کاری کے لیے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔
اس مقصد کے تحت قطر، متحدہ عرب امارات، جرمنی، ترکی، نیدرلینڈز، ملائیشیا اور مقامی کمپنیوں کے بین الاقوامی بولی دہندگان نے بولی جمع کرانے کی مدت میں توسیع کی درخواست کی ہے۔ وزیر خارجہ نے اس اہم منصوبے کے کامیاب نتائج کے حصول کے لیے اقتصادی سفارتکاری اور تیز رفتار عمل کے ذریعے مصروف سرمایہ کاروں کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔
دلچسپی رکھنے والے بولی دہندگان کی درخواستوں پر غور کرتے ہوئے اور آئی ایف سی کی بھرپور سفارش کی بنیاد پر کمیٹی نے بولی جمع کرانے کی تاریخ کو 60 دن کے لیے 15 مئی 2024 تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیر خارجہ کو یورپ اور برطانیہ کے لیے پی آئی اے کی پروازوں کی بحالی کے حوالے سے اب تک کی پیش رفت پر مزید بریفنگ دی گئی اور اس پیش رفت کا نوٹس لیتے ہوئے انہوں نے اقتصادی سفارتکاری کی اپنائی گئی نئی حکمت عملی اور برطانیہ اور یورپی یونین میں مقیم پاکستانیوں سمیت وسیع تر عوامی مفاد میں دفتر خارجہ کی جانب سے مکمل سفارتی تعاون کی یقین دہانی کرائی۔