امریکا کے بعد فرانس میں بھی اسرائیلی وزیر خزانہ کو خفت کا سامنا

جمعرات 16 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

فرانس میں انسانی حقوق کی ایک تنظیم نے کہا ہے کہ وہ اسرائیلی وزیر خزانہ بیزالیل سموتریچ کےمتنازعہ بیان کی وجہ سے انہیں رواں ہفتے فرانس کے دورے پر ’خوش آمدید‘ نہیں کہے گی۔ واضح رہے کہ اسرائیلی وزیرخزانہ طے شدہ دورے پر فرانس جارہے ہیں۔

یاد رہے کہ اسرائیلی وزیر خزانہ بیزالیل سموٹریچ نے چند دن پہلے ایک کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ فلسطین کے گاؤں حوارہ کو صفحہ ہستی سے مٹا دینا چاہیے۔

اسرائیلی وزیر کے اس بیان کے بعد اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ وولکر ترک نے جنیوا میں انسانی حقوق کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے بیزالیل سموٹریچ کی گفتگو کی مذمت کی اور اسے دشمنی اور تشدد پر اکسانے والا ناقابل فہم بیان قرار دیا تھا۔

امریکہ جو اسرائیل کا اتحادی ہے ، نے بھی اسرائیلی وزیر خزانہ کے اس بیان کی مذمت کی تھی۔ امریکہ کے محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ غیر ذمہ دارانہ، ناقابل برداشت اور نفرت انگیز ہے۔

بیزالیل سموتریچ پچھلے سال اسرائیل کے تجربہ کار رہنما بنجمن نیتن یاہو کی کابینہ کے رکن بنے تھے۔جسے تجربہ کاروں نے ملک کی تایخ کی سب سے دائیں بازو کی حکومت قرار دیا ہے۔

سموٹریچ اور اس کی مذہبی صیہونیت کی تشکیل فلسطینیوں کے بارے میں اشتعال انگیز تبصروں کی ایک تاریخ رکھتی ہے۔

سموٹریچ مغربی کنارے میں اسرائیلی آباد کاری کی پالیسی کے انچارج ہیں۔ وہ خودان 475،000
یہودی آباد کاروں میں سے ایک ہیں جن کی آباد کاری بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے فروری میں دو اسرائیلی آباد کاروں کے مارے جانے کے بعد ایک’حوارہ‘ کو صفحہ ہستی سے مٹانے کا مطالبہ کیا۔

اگرچہ بعد میں انہوں نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ یہ ممکن ہے کہ یہ لفظ غلط ہو اور اس کا مطلب معصوموں کو نقصان پہنچانا نہیں تھا۔

دوسری جانب فرانس کی وزارت خارجہ نے خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ اسرائیلی وزیر کے ساتھ کوئی باضابطہ رابطہ نہیں کیا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp