فلمی ستارے، خصوصاً سینیئر اداکار خوب پیسہ کماتے ہیں لیکن گلیمر کی اس دنیا میں نئے آنے والوں کو فلموں میں کام کا کوئی خاص معاوضہ نہیں ملتا۔ نئے آنے والوں کو عام طور پر خود کو ثابت کرنا پڑتا ہے۔ اپنی اداکاری کے بل بوتے پر کامیابی حاصل کرکے ہی وہ زیادہ پیسہ کمانے کے قابل ہو پاتے ہیں۔
مزید پڑھیں
ہالی ووڈ کے معروف اور سینیئر ایکٹرز ایک فلم میں کام کرنے کا کئی کئی ملین ڈالر معاوضہ لیتے ہیں۔ تاہم نئے ایکٹرز اتنا معاوضہ لینے کا سوچ بھی نہیں سکتے لیکن ہالی ووڈ میں قسمت کی دیوی ایک ایسے نوآموز ایکٹر پر مہربان ہوئی، جس نے اپنی پہلی ہی فلم کا معاوضہ 12 ملین ڈالر وصول کرکے ہالی ووڈ فلم انڈسٹری میں ہر ایک کو انگشت بدنداں ہونے پر مجبور کردیا۔
پہلی فلم ’روڈ ہاؤس‘ میں کیا خاص ہے؟
جی ہاں، ہم بات کر رہے ہیں کونر میک گریگور کی۔ گو کہ اپنی پہلی فلم میں کام کرنے سے قبل وہ کھیلوں کی دنیا میں خاصی شہرت رکھتے تھے اور ان کا شمار سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے ایتھلیٹس میں ہوتا ہے، لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ وہ ایک نو آموز اداکار ہیں۔
کونر میک گریگور کی اس پہلی فلم کا نام ’روڈ ہاؤس‘ ہے جو 21 مارچ (ہفتے) کو دنیا بھر میں ریلیز کی جا رہی ہے۔ اس فلم میں ان کے ساتھ سینیئر ہالی ووڈ اداکار جیک گیلن ہال جلوہ گر ہوں گے۔
ڈوائن جانسن کا ریکارڈ توڑنے ولے کونر میک گریگور آخر ہیں کون؟
2022ء میں، جب کونر میک گریگور اس فلم کی شوٹنگ میں مصروف تھے تو اس وقت انہوں نے ایک ٹویٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ انہیں اس فلم میں کام کا معاوضہ 7.6 سے 12.7 ملین ڈالر ملا ہے۔ ان کے اس دعوے کا مطلب ہے کہ انہوں نے معروف ایکٹر ڈوائن جانسن کا اپنی پہلی فلم ’دی ممی ریٹرنز‘ میں 6.9 ملین ڈالر معاوضہ وصول کرنے کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔
واضح رہے کہ کونر میک گریگور ایک آئرش پروفیشنل باکسر اور مکسڈ مارشل آرٹس آرٹسٹ ہیں۔ وہ مختلف کیٹیگریز میں یو ایف سی ورلڈ چیمپیئن بھی رہ چکے ہیں۔ 2021ء میں ’فوربز‘ نے انہیں 180 ملین ڈالر کمائی کے ساتھ دنیا کا سب سے زیادہ معاوضہ حاصل کرنے والا ایتھلیٹ قرار دیا تھا۔