پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تجارت کا حجم ایک ارب ڈالر تک بڑھایا جاسکتا ہے، سری لنکن ہائی کمشنر

منگل 19 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں سری لنکن ہائی کمشنر رویندرا چندراسیری وجیگونارتنے نے کہا ہے کہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان مختلف شعبوں میں دو طرفہ تجارت کا پوٹینشل ایک ارب ڈالر ہے جسے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں

اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے سری لنکن ہائی کمشنر نے کہا کہ فی الوقت دوطرفہ تجارت کو800 ملین ڈالرتک بڑھانے کے خواہاں ہیں جس کے لیے دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے مواقع کا جائزہ لینا ہوگا۔

سری لنکن ہائی کمشنر سے ملاقات کرنے والے وفد میں صدر آئی سی سی آئی احسن ظفر بختاوری ، یونائیٹڈ بزنس گروپ، سیکریٹری جنرل یو بی جی ظفر بختاوری اور امیر حمزہ شامل تھے۔

رویندرا چندراسیری وجیگونارتنے نے کہا کہ دونوں ممالک میں گزشتہ سال کا باہمی تجارتی حجم 400 ملین ڈالر رہا جو کہ سنہ 2018 کے تجارتی حجم 510 ملین ڈالر سے کافی کم ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور سری لنکا نے سنہ 2005 میں ایک آزاد تجارتی معاہدے پر دستخط کیے تھے جو کسی بھی ملک کے ساتھ پاکستان کا پہلا آزاد تجارتی معاہدہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں ایکسپورٹ بڑھانے کے بہت سارے مواقع ہیں خاص طور پر زراعت، صنعت، سیاحت اور مذہبی سیاحت میں دوطرفہ تجارتی تعلقات کو مزید فروغ دیا جا سکتا ہے۔

سری لنکن ہائی کمشنر نے کہا کہ جغرافیائی طور پر پاکستان انتہائی اہم ملک ہے خاص طور پر پاکستان کے وسطی ایشیائی ممالک کے ساتھ زمینی روابط سری لنکا کے لیے بھی بہت فائدہ مند ہیں۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان معاشی اور تجارتی تعلقات کو دوبارہ بلندیوں تک پہنچایا جائے گا۔

پاکستانی باسمتی اور کنو کی سری لنکا میں شہرت

ہائی کمشنر نے کہا کہ ایک وقت تھا کہ جب پاکستان کو سری لنکا سے 70 فیصد چائے کی درآمد ہوتی تھی جو اب 2 فیصد تک کم ہو گئی ہے جسے بڑھانے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے باسمتی چاول اور کینو کی سری لنکا میں بہت شہرت ہے لہٰذا اس شعبے میں تجارت بڑھائی جا سکتی ہے۔

آزادانہ تجارت کے معاہدے 2005 پر اب تک پوری طرح عملدرآمد نہیں ہوا، آئی سی سی آئی

اس موقع پر اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احسن ظفر بختاوری نے کہا کہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان آزادانہ تجارت کا معاہدہ سنہ 2005 میں ہوا تھا تاہم اب تک اس پر پوری طرح عملدرآمد نہیں ہو سکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک میں موجودہ حجم سے کہیں زیادہ دو طرفہ تجارت کی صلاحیت موجود ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور سری لنکا کی باہمی تجارت میں نئے آئیڈیاز متعارف کراتے ہوئے کچھ نئے شعبوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے تا کہ دونوں ممالک کے باہمی تجارتی حجم کو اصل صلاحیت کے مطابق بڑھایا جا سکے احسن ظفر ختاوری کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کی بزنس کمیونٹی اور چیمبرز میں تعلقات کو مزید مضبوط بنانا چاہتے ہیں تاکہ دونوں اطراف سے وفود کا تبادلہ ہو سکے۔

صدر آئی سی سی آئی نے کہا کہ وہ اسلام آباد چیمبر آف کامرس کے تاجروں کے وفد کو جلد سے جلد سری لنکا کے دورے پر لے جانا چاہتے ہیں تاکہ دونوں ممالک کی کاروباری برادری کو ایک دوسرے کے قریب آنے کا موقع مل سکے۔

احسن بختاوری نے کہا کہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان سیاحت کے شعبے میں تعاون کے بے پناہ مواقع موجود ہیں اور دونوں ممالک میں سیاحت کے شعبے میں بھی بہت صلاحیت ہے۔

’سری لنکن ہائی کمشنر پاکستان کے لیے اہم شخصیت ہیں‘

انہوں نے کہا کہ سری لنکا کے ہائی کمشنر پاکستان کے لیے انتہائی اہم اور قریبی شخص ہیں جنہیں حکومت پاکستان کی طرف سے سب سے بڑا سول اعزاز نشان امتیاز بھی نوازا گیا ہے۔

یونائیٹڈ بزنس گروپ کے سیکریٹری جنرل ظفر بختاوری نے کہا کہ پاکستان اور سری لنکا جنوبی ایشیا کے دو انتہائی اہم ممالک ہیں جو تاریخی اور گہرے دوستانہ تعلقات میں ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک میں باہمی تجارت کو فروغ دینے کے لیے دونوں طرف سے کاروباری برادری میں روابط کا فروغ انتہائی اہم ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp