پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کو جب القادر ٹرسٹ کیس میں رینجرز نے اسلام آباد ہائیکورٹ سے گرفتار کیا تو پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں نے ملک بھر میں احتجاج کیا، اسی دوران چند شرپسندوں نے جی ایچ کیو سمیت کئی حساس مقامات میں داخل ہونے کی کوشش کی، جناح ہائوس پر حملہ کیا گیا اور فوجی تنصیبات اور شہداء کے مجسموں کو نظر آتش کیا گیا۔
اس غیر معمولی احتجاج کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے سخت کریک ڈاؤن کا آغاز ہوا اور پی ٹی آئی کے ہزاروں کارکنوں سمیت اہم رہنماؤں کو بھی اس الزام میں گرفتار کرلیا گیا، جس کے بعد اس وقت متعدد رہنما جیلوں میں قید ہیں، بعض ابھی تک مفرور ہیں اور بعض خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی حکومت بننے کے بعد اب منظرعام پرآگئے ہیں۔
مزید پڑھیں
9 مئی واقعات کے 9 ماہ بعد ملک بھر میں عام انتخابات کا انعقاد ہوا، پی ٹی آئی نے 9 مئی واقعات میں نامزد رہنماؤں کو بھی پارٹی ٹکٹ جاری کیے، تاہم عمران خان سمیت متعدد رہنماؤں کے کاغذات مسترد کر دیے گئے جبکہ بعض کو انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت مل گئی۔
9 مئی واقعات میں نامزد پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈاپور، ڈاکٹر یاسمین راشد، میاں محمود الرشید، شہریار آفریدی، زرتاج گل، شہرام ترکئی اور عمر ایوب کو انتخابات میں حصہ لینے دیا گیا، ان میں سے بیشتر کامیاب ہوگئے اور علی امین گنڈاپور تو صوبہ خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ بھی بن گئے۔
بانی پی ٹی آئی عمران خان، شاہ محمود قریشی، پرویز الٰہی، مونس الٰہی، اعجاز چوہدری، عمر سرفراز چیمہ، اعظم سواتی مراد سعید، زلفی بخاری، حماد اظہر، صنم جاوید اور عمر ڈار کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیے گئے اور ان کو انتخابات میں حصہ نہیں لینے دیا گیا۔
عام انتخابات کے بعد اب 2 اپریل کو ایوان بالا سینیٹ کی 48 خالی نشستوں پر انتخابات ہونا ہیں، چاروں صوبوں سے سینیٹ کی 7،7 جنرل، 2،2 ٹیکنوکریٹ اور 2 خواتین کی نشستوں اور پنجاب اور سندھ سے ایک ایک اقلیتی نشست پر بھی انتخاب ہوگا جبکہ اسلام آباد سے ایک جنرل اور ایک ٹیکنوکریٹ نشست پر انتخاب ہوگا۔
پی ٹی آئی نے ایک مرتبہ پھر سے 9 مئی واقعات میں نامزد رہنماؤں کو سینیٹ انتخابات میں اپنا امیدوار نامزد کیا ہے، پنجاب کی 2 جنرل نشستوں پر زلفی بخاری، خواتین کی نشست پر یاسمین راشد اور صنم جاوید کو اپنا امیدوار نامزد کیا ہے۔ زلفی بخاری 9 مئی واقعات کے مقدمات میں نامزد تو ہیں تاہم وہ اس وقت بیرون ملک ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وہ 9 مئی کو پاکستان میں موجود ہی نہ تھے۔ ڈاکٹر یاسمین راشد اور صنم جاوید 9 مئی مقدمات کے سلسلے میں اس وقت بھی سینٹرل جیل لاہور میں قید ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف نے خیبرپختونخوا سے بھی جن رہنماؤں کو سینیٹ انتخابات میں امیدوار نامزد کیا ہے ان میں سے بیشتر 9 مئی واقعات میں نامزد رہ چکے ہیں، مراد سعید اور فیصل جاوید کو جنرل نشستوں پر جبکہ اعظم سواتی کو ٹیکنوکریٹ کی نشست پر امیدوار نامزد کیا گیا ہے۔ فیصل جاوید تو 9 ماہ روپوش رہنے کے بعد منظر عام پر آگئے ہیں تاہم مراد سعید اور اعظم سواتی اس وقت بھی روپوش ہیں۔