امریکی جریدے بلومبرگ اکنامکس نے بتایا ہے کہ پاکستانی ڈالر بانڈز 2 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔
بلومبرگ کی رپورٹ کے بعد آئی ایم ایف سے 1 ارب ڈالر کی ڈیل ہونے کے بعد پاکستانی ڈالرز بانڈز کی قدر میں بہتری آئی ہے۔ اب پاکستانی ڈالر بانڈر 2 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان کے ڈالر بانڈز 2 سینٹ بڑھ کر 92.5 سینٹ پر پہنچ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے بلومبرگ نے اپنی ایک رپورٹ میں محمد اورنگزیب کی بطور وزیرخزانہ تعیناتی کو پاکستان کی معیشت کے لیے مثبت اقدام قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی تعیناتی پاکستان کو درپیش چیلنجزکو حل کرنے میں مدد گار ثابت ہوگی۔
مزید پڑھیں
گزشتہ ہفتے جاری کی گئی بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق محمد اورنگزیب ٹیکس نیٹ کو وسیع کرتے ہوئے ریئل اسٹیٹ اور ریٹیلرز پر ٹیکس عائد کریں گے اور نجکاری میں ایس آئی ایف سی کی بھرپور معاونت کریں گے۔ علاوہ ازیں پاکستان کو اگلے ماہ کے اختتام سے پہلے آئی ایم ایف پروگرام سے 1.1 بلین ڈالر کی آخری قسط کے جاری ہونے کی ضرورت ہوگی جس کے لیے نئے وزیر خزانہ کلیدی کردار ادا کرسکتے ہیں۔
بلومبرگ نے لکھا ہے کہ شہباز شریف کو آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ کرنے کا تجربہ ہے۔ حال ہی میں انہوں نے اسحاق ڈار کو ایک طرف کرکے آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر سے ذاتی طور پر مذاکرات کیے تھے۔ یہ پہلا موقع نہیں کہ شریف خاندان نے اسحاق ڈارکو سائیڈ لائن کیا ہے۔ بلومبرگ نے اس انکشاف کے لیے یو ایس انسٹی ٹیوٹ آف پیس کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیا جو پاکستان میں عام انتخابات کے بعد شائع ہوئی۔
بلومبرگ کے تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کا اصلاحات کے حوالے سے ریکارڈ ہے اور ان کے آنے سے آئی ایم ایف پیکج ملنے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔
بلومبرگ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ آخری قسط کے جاری ہونے کے بعد بھی پاکستان کے لیے آئی ایم ایف پروگرام میں جانا ناگزیر ہوگا جس کے لیے رواں ہفتے مذاکرات شروع ہوں گے۔
دوسری جانب ملک کے نئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے انتہائی ضروری اصلاحات کے نفاذ پر توجہ مرکوز کرنے اور معیشت کو بحران سے نکالنے کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ ایک نیا معاہدہ کرنے کو اپنا واحد ایجنڈا قرار دیا ہے۔
آئی ایم ایف کے ساتھ ایک نئے معاہدے کی ضرورت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے محمد اورنگزیب نے انکشاف کیا تھا کہ ان کی ٹیم کم از کم 6 ارب ڈالر مالیت کا خاطر خواہ قرض حاصل کرنے کے لیے 3 سال کے نئے انتظامات کے لیے بات چیت شروع کرنے کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا تھا کہ پیکج کی صحیح رقم کا تعین ہونا ابھی باقی ہے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ اس نئے معاہدے کے لیے بات چیت شروع کرنے میں کوئی تاخیر نہیں ہوگی۔