افغانستان پر ’ایئر اسٹرائیکس‘ سے ملک دشمنوں کو فائدہ ہوا، عمران خان

بدھ 20 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ افغانستان پر ’ایئر اسٹرائیکس‘ سے ملک دشمنوں کو فائدہ ہوا اور ہمارے ایران اور افغانستان کے ساتھ تعلقات خراب ہوگئے ہیں۔

اڈیالہ جیل میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ تعلقات خراب ہونے سے دہشتگردی بڑھے گی، افغانستان میں جو حکومت بھی ہو، اس سے اچھے تعلقات ہونے چاہیئیں۔

انہوں نے کہا کہ طالبان اور امریکا کے ڈائیلاگ ہم نے کروائے، ہمارے دور میں افغان حکومت نے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا مسئلہ حل کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی۔

’جنرل فیض کو آرمی چیف بنانے کا خیال میرے وہم و گمان میں بھی نہ تھا‘

عمران خان کا کہنا تھا کہ جنرل باجوہ سے کہا تھا کہ جنرل فیض کو تبدیل نہ کریں، وہ دہشتگردی اور افغانستان کا مسئلہ حل کرسکتے ہیں مگر جنرل باجوہ کور کمانڈرز کانفرنس میں کہتے تھے کہ عمران خان جنرل فیض کو آرمی چیف بنانا چاہتے ہیں حالانکہ جنرل فیض کو آرمی چیف بنانے کا خیال میرے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا۔

’جس جنرل نے افغانستان اور امریکا کے ڈائیلاگ کرائے، اس کو شریفوں کے کہنے پر ہٹا دیا‘

عمران خان نے مزید کہا کہ کہ پی ڈی ایم حکومت نے افغانستان پر کوئی توجہ نہیں دی، ایران اور افغانستان کے ساتھ خراب تعلقات خارجہ پالیسی کی ناکامی ہے، جس جنرل نے افغانستان اور امریکا کے ڈائیلاگ کروائے، اسی کو شریفوں کے کہنے پر ہٹایا گیا، جنرل فیض کو ہٹا کر جنرل باجوہ نے ملکی مفاد پر ذاتی فائدے کو ترجیح دی۔

’میرے اور فوج کے درمیان خلیج پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے‘

اختلافات سے متعلق سوال پر عمران خان نے کہا، ’میری طرف سے کوئی مسئلہ نہیں تھا بلکہ دوسری طرف سے میرے نام پر کاٹا لگایا گیا تھا، 9 مئی کے واقعات ہمیں غدار ثابت کرنے کے لیے پلان کیے گئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ لیفٹیننٹ جنرل سرفراز علی سرفراز کی شہادت پر بہت دکھ تھا اور ان کی شہادت کا فوج کو ناقابل تلافی نقصان ہوا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا ایک سمندر ہے، ہمارے کسی بھی آفیشل اکاؤنٹ سے فوج کے خلاف کوئی ٹویٹ نہیں کی گئی، ہمارے اور فوج کے درمیان اختلافات پیدا کرنے کی کوشش ہورہی ہے۔

’آئی ایس پی آر معاملات کو سیاسی رنگ دے رہی ہے‘

انہوں نے کہا کہ جس نے سی سی ٹی وی فوٹیج چرائی، وہی ہمیں 9 مئی کے کیس میں گھسیٹنا چاہتا ہے، مجھے جب گولی لگی تو جنرل فیصل کا نام لیا تھا تب تو کوئی جلاؤ گھیراؤ نہیں ہوا۔

عمران خان نے کہا کہ آئی ایس پی آر معاملات کو سیاسی رنگ دے رہی ہے، اس پر سخت تنقید کرتا ہوں، آئی ایس پی آر کو سوشل میڈیا مہم میں مخصوص سیاسی جماعت کے ملوث ہونے سے متعلق نہیں کہنا چاہیے تھا، آئی ایس پی آر اس حوالے سے ہم سے پہلے پوچھے تو سہی۔

’آئی ایم ایف سے کہا تھا قرض جاری نہ کریں‘

عمران خان کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کے پروگرام سے ملک میں مہنگائی کا طوفان آئے گا، ’میں نے آئی ایم ایف سے کہا تھا کہ ملک میں سیاسی استحکام نہ آنے تک قرض جاری نہ کیا جائے، ملک میں سیاسی استحکام نہ آنے کی صورت میں قرض کے پیسے ضائع ہوجائیں گے، آمدن کے ذرائع نہ بڑھانے تک آئی ایم ایف سے قرض لینے کا کوئی فائدہ نہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کا سب سے بڑا مسئلہ ڈالرز ہیں، ڈالر ملک میں لانے کا طریقہ ہمارے پاس ہے اور یہ بیرون ملک پاکستانیوں کے ذریعے ممکن ہے، بیرون ملک مقیم پاکستانی اس وقت سرمایہ کاری کریں گے جب یہاں مستحکم حکومت ہوگی، موجودہ صورتحال سے ہمیں صرف بیرون ملک مقیم پاکستانی ہی نکال سکتے ہیں۔

’پیسے ملنے کے بعد علی امین کو وزیراعظم کے ساتھ تصویر بنوانی چاہیے تھی‘

عمران خان نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کو صوبہ چلانا ہے اور انہیں پیسے چاہیئیں اور وہ صوبے کا شیئر لینے کے لیے وزیراعظم سے ملے، لیکن علی امین گنڈاپور کو وزیراعظم کے ساتھ تصویر اس وقت بنوانی چاہیے تھی جب پیسے مل جاتے۔

ان کا کہنا ہے کہ وفاق خیبر پختونخوا کو پیسے نہیں دے گا اور شریفوں سے زیادہ ناقابلِ اعتماد کوئی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ شریف پھنس چکے ہیں، اگر یہ بوٹ کو چھوڑتے ہیں تو ان کی سیاست ختم ہوجائے گی، ’میں بس اس بات کا انتظار کر رہا ہوں کہ نواز شریف کب واپس لندن بھاگیں گے‘۔

’پی ٹی آئی کو کچلنے کا منصوبہ ناکام ہوگیا‘

عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کو کچلنے کے لیے ’مجھے ایک ہفتے میں 3 سزائیں دی گئیں لیکن پارٹی کو کچلنے کا منصوبہ ناکام ہوگیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ حکومت 5، 6 ماہ سے زیادہ نہیں چلے گی اورمیں ذہنی طور پر اتنا عرصہ جیل میں رہنے کے لیے تیار ہوں‘۔

‘عارف علوی سے کوئی ناراضگی نہیں‘

عمران خان نے اس بات کی بھی وضاحت کی کہ ان کی سابق صدر عارف علوی سے کوئی ناراضگی نہیں اور انہوں نے معاملات حل کرانے کی پوری کوشش کی۔

عمران خان نے کہا ہے کہ 23 مارچ کے جلسے میں مولانا فضل الرحمن اور شیخ رشید سمیت دھاندلی کا شکار بننے والی تمام جماعتوں کو دعوت دیں گے شیخ رشید کو بھی بلائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp