جنوبی ایشیا کے لیے امریکی اسسٹنٹ سیکریٹری خارجہ ڈونلڈ لو نے امریکی ایوان نمائندگان کی امورخارجہ کمیٹی میں بیان دیا ہے کہ سائفر کے ذریعے امریکی سازش کا جو الزام عمران خان نے عائد کیا ہے وہ سراسر جھوٹ پر مبنی ہے۔
ڈونلڈ لو امریکی ایوان نمائندگان کی امورخارجہ کمیٹی میں انتخابات کے بعد پاکستان میں جمہوریت کے مستقبل اورپاک امریکا تعلقات سے متعلق معاملات کی سماعت کے دوران پیش ہوئے اور اپنا بیان ریکارڈ کروایا۔
مزید پڑھیں
سماعت میں پاکستان میں جمہوریت اور پاکستان اور امریکا کے باہمی تعلقات کے مستقبل سے متعلق سوالات کیے گئے۔
اپنے بیان میں ڈونلڈ لو کا کہنا تھا کہ سائفر کے ذریعے امریکی سازش کا بانی پی ٹی آئی عمران خان کا الزام سراسر جھوٹ ہے اور پاکستانی سفیر اسد مجید بھی سائفر کا الزام جھوٹا قرار دے چکے ہیں۔
ڈونلڈ لو نے کہا کہ انتخابات میں بے ضابطگیوں کی شکایات دیکھنا الیکشن کمیشن پاکستان کا کام ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ الیکشن کمیشن پاکستان شفاف طریقے سے بے ضابطگیوں کے ذمہ داروں کا احتساب کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن پاکستان نے اعلیٰ سطح کمیٹی بنائی ہے جس میں ہزاروں پٹیشن جمع ہوچکی ہیں اور ہم انتخابات میں بے ضابطگیوں سے متعلق تحقیقات کو غور سے دیکھ رہے ہیں۔
ڈونلڈ لو نے کہا کہ ہم حکومت اور الیکشن کمیشن کی حوصلہ افزائی کریں گے تاکہ شفاف عمل کو یقینی بنایا جاسکے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے اس بار کے عام انتخابات میں دھاندلیوں، تشدد اور دھمکیوں کے باوجود ووٹر ووٹ دینے نکلے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ انتخابات سے پہلے انتخابی بدسلوکی اور پرتشدد واقعات لائق تشویش تھے اور ہم پاکستان میں انسانی حقوق اور پرتشدد واقعات کی مذمت کرتے ہیں.
’پی ٹی آئی کا بیانیہ ڈھے چکا‘
انہوں نے کہا کہ سائفر سازش ایک جھوٹی بات تھی جس کی تصدیق پاکستان کے اپنے سفیر نے بھی کردی ہے اور اس طرح سائفر پر پی ٹی آئی کا پورا بیانیہ ڈھے چکا ہے۔
ڈونلڈ لو کا کہنا تھا کہ عام انتخابات پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے اور ان سے نمٹنے کے لیے الیکشن ٹربیونلز موجود ہیں۔
امریکی اسسٹنٹ سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت گرنے میں امریکا کا کوئی کردار نہیں تھا۔
’عمران خان کے جھوٹے بیانیے کے نتیجے میں مجھے جان تک کی دھمکیاں دی گئیں‘
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں معاشی استحکام نہ صرف پاکستان بلکہ امریکا کے لیے بھی اہم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان امریکا کا بہت اہم پارٹنر ہے اور امریکا مستقبل میں بھی پاکستان کے ساتھ کام کرتا رہے گا۔
کچھ پی ٹی آئی کارکنان مذکورہ سماعت کی کارروائی میں خلل ڈالنے کی کوشش کررہے تھے جنہیں کمرہ سماعت سے باہر نکال دیا گیا۔
ڈونلڈ لو نے کہا کہ عمران خان کیے سازش والے جعلی بیانیے کی وجہ سے انہیں گزشتہ 2 برسوں میں جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں۔
ڈونلڈ لو کا بیان تسلی بخش قرار
امریکی اسسٹنٹ سیکریٹری خارجہ کے بیان کے بعد چیئرمین خارجہ کمیٹی نے اسے تسلی بخش قرار دے دیا۔