آج افطاری میں فش اور پلاؤ، کل بیل زبح کریں گے جبکہ پرسوں بکرے، یہ کہنا تھا پشاور کے نوجوان عدنان خان کا جو گزشتہ 5 سالوں سے سڑکوں پہ افطاری کا انتظام کرتے ہیں۔
عدنان خود افطاری کی تیاری میں دیگر رضاکاروں کی مدد کرتے ہیں اور سحری کے بعد ہی افطاری کی تیاری شروع کردیتے ہیں۔
سال 2019 سے مفت افطاری کا آغاز کیا
عدنان خان فکس اٹ نامی رضاکار تنظیم کے پشاور کے سربراہ ہیں اور دیگر فلاحی کاموں کے ساتھ رمضان المبارک میں مفت افطار دسترخوان کا انتظام بھی کرتے ہیں۔ وہ روزانہ اعلیٰ معیار کا افطار اور کھانا دیتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ مفت افطار کا آغاز اپنے رضاکار دوستوں کے ساتھ مل کر 2019 سے شروع کیا تھا۔
‘ابتدا میں ہم افطار باکس دیتے تھے، جو مختلف جگہوں پر مسافروں اور غریب طبقے میں تقسیم کرتے تھے۔ پھر آہستہ آہستہ اپنا کچن شروع کیا اور اب روزانہ ہزار سے زائد روزہ داروں کے لیے افطار کا انتظام کرتے ہیں۔
بیل، بکرے اور مچھلی
عدنان نے بتایا فکس اٹ کچن میں روزانہ مختلف قسم کا کھانا تیار ہوتا ہے اور ڈونرز کی مدد سے سڑکوں پر افطار کرنے والوں کے لیے بہترین اور گھر جیسا کھانا دیا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ڈونرز بیل بکرے اور مچھلی لا کر دیتے ہیں تاکہ روزے داروں کو کھلایا جائے۔
’کبھی کبھار سوشل میڈیا پر لوگ تنقید کرتے ہیں مچھلی، بیل بکرے یا کڑائی پر لیکن یہ سب کچھ ڈونرز دیتے ہیں اور ان کی خواہش پر ہی ہم بہترین کھانا دیتے ہیں‘۔
انہوں نے بتایا کہ اس وقت 2 بیل، 6 بکرے لائے گئے ہیں جبکہ روزانہ الگ الگ مینو ہوتا ہے۔
انڈیا سمیت پوری دینا سے لوگ مدد کرتے ہیں
عدنان نے بتایا کہ پوری دنیا لوگ مدد کرتے ہیں اور رابطہ کرتے ہیں، افطار مفت دسترخوان میں زیادہ سے زیادہ اور مختلف اقسام کے کھانے دینے کے لیے مدد کرتے ہیں۔
’ہم ڈونرز کی خواہش پر مینو کا فیصلہ کرتے ہیں اور ویڈیو اور تصویر بنا کر دیتے ہیں‘
مفت افطار دسترخوان کے بارے میں مزید جانیے اس ویڈیو رپورٹ میں