اسلام آباد پولیس نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے دوران املاک کو پہنچنے والے نقصان کی تفصیلات اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں جمع کرا دیں۔
عدالت میں پیش کی گئی تفصیلات کے مطابق 9 موٹر سائیکلیں ، ایک آئی کام 19 وائر لیس سیٹ بمعہ 5 بیٹریز اور چارجر، ہواوے کمپنی کے دو وائر لیس سیٹ، 70 روڈ پر رکھے جانے والی ٹریفک کون، 6 اوریئنٹ ڈی وی آر ایل ای ڈی کیمرے، 15 بڑی چھتریاں، 95 چھوٹی چھتریاں، 2 سی پی یو، 2 ایل سی ڈی، 2 کی بورڈ، 2 مائوس، 2 اوساکا ڈرائی بیٹریاں، یو پی ایس، 6 ٹرالیاں، دو لکڑی کے میز، چار لوہی کی الماریاں، 12 پلاسٹک کرسیاں، 4 لکڑی کی کرسیاں، 36 چارجنگ راڈ سیل، ایک زیپکو مشین، 60 چھوٹی ٹریفک کون، ایس او پی ٹرانسفر رجسٹر اور آرڈر بک، فائلیں، 45 برساتیاں، 45 چھت والے پنکھے، 2 واٹر ڈسپنسر، 4 پرنٹر، ایک لیزر پرنٹر، سٹیشنری سامان، تھانے میں موجود تین سالہ روزنامچہ کا ریکارڈ، اور روزنامچہ لکھنے کی آٹھ نئی ڈائریاں ، 8 الیکٹرکل سیل چارجر، 8 بارشی جوتے، 10 ہائیر موبائل فون، میگا فون کے پانچ مکمل سیٹ، 10 بیٹریاں بمعہ کٹ اور راڈ، 105 لاگ بک، گزشتہ 10 دن کے جمع شدہ چالان، انٹرنل آڈٹ چالان بک، ماہانہ ڈائری اور رجسٹر، سالانہ ڈائری، جیز انٹرنیٹ ڈیوائس بمعہ سم باکس اور چارجر، انٹرنیٹ سم، مائوس کی بورڈ اور ڈیٹا کیبل، چالان باسکٹ، دو ٹونر پرنٹر اور اس کے علاوہ سرکاری دستاویزات اور سٹیشنری شامل ہے۔
رپورٹ کے مطابق 10 سرکاری گاڑیوں اور ایک بلٹ پروف جیکٹ کو نقصان پہنچا۔ جبکہ ایک بجلی جنریٹرز کو بھی نقصان پہنچا جس کی مالیت 3 کروڑ ہے۔ باقی چیزوں کی مالیت کا تخمینہ پیش نہیں کیا گیا۔