آج گوگل نے کس فوٹوگرافر کا ڈوڈل بنادیا؟

جمعہ 29 مارچ 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گوگل کا اپنے ڈوڈل کے ذریعے اہم دنوں کی یاد منانے یا مختلف شعبوں میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی شخصیات کو خراج تحسین پیش کرنے کا سلسلہ 1998 میں شروع ہوا جو آج بھی جاری ہے۔

آج بھی گوگل نے اپنے ڈوڈل پر ایک ایرانی نژاد فرانسیسی فوٹوگرافر اور صحافی عباس عطار کے 80ویں یوم پیدائش پر ڈوڈل لگا کر انہیں خراج تحسین پیش کیا ہے۔

عباس عطار ایران کے صوبے سیستان و بلوچستان کے شہر خاش میں 29 مارچ 1944ء کو پیدا ہوئے۔ بعد ازاں، عباس پیرس منتقل ہوگئے۔ 70ء کی دہائی میں ویتنام، بیافرا، بنگلہ دیش، السٹر، مشرق وسطیٰ، چلی، کیوبا اور جنوبی افریقہ کے انقلابوں کی فوٹوگرافی ان کی دنیا بھر میں مقبولیت کا باعث بنی۔

ان کی بنائی گئی تصاویر دنیا بھر کے مشہور اور معتبر اخبارات اور رسالوں کا انتخاب بنیں۔ 1978 سے 1980 کے دوران انہوں نے انقلاب ایران کور کیا اور واپس پیرس چلے گئے۔ 17 سال تک خودساختہ جلا وطنی کاٹنے کے بعد وہ 1997ء میں دوبارہ ایران واپس آئے۔

ان 17 سالوں کے دوران وہ دنیا کے مختلف خطوں اور ممالک کے سفر پر نکلے۔ انہوں نے کئی سفرنامے اور مختلف موضوعات پر کتابیں لکھیں جن میں ان کی فوٹوگرافی  پر مشتمل کتب بھی شامل تھیں۔ ان کا 25 اپریل 2018 کو 74 برس کی عمر میں پیرس میں انتقال ہوا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

جی-7 ممالک کا روس پر دباؤ بڑھانے اور ٹرمپ کے غزہ امن منصوبے کی حمایت کا اعلان

موٹروے ایم-5 پر غنودگی کے دوران بس ڈرائیور پکڑا گیا، موٹروے پولیس کی بروقت کارروائی

ٹرمپ کی H-1B ویزا حمایت پر اپنی ہی جماعت میں مخالفت کی لہر

فلسطینی قیدیوں پر تشدد، اقوام متحدہ نے اسرائیل کو کٹہرے میں کھڑا کردیا، سخت سوالات

زمبابوے کی ٹیم سہ ملکی ٹی20 سیریز کے لیے اسلام آباد پہنچ گئی

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ