لا اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان نے عدلیہ کے شعبے سے وابستہ خواتین کے اعداد و شمار جاری کیے ہیں، رپورٹ میں خواتین ججز، وکلا، پروسیکیوشن آفیسرز اور اور دیگر شعبوں میں کام کرنے والی خواتین کے بارے میں بتایا گیا ہے۔
لا اینڈ جسٹس کمیشن کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں 3142 افراد بطور جج یا لا آفیسر کے طور پر کام کر رہے ہیں جن میں سے 572 یعنی 18 فیصد خواتین ہیں۔
اعلیٰ عدلیہ بشمول سپریم کورٹ، وفاقی شرعی عدالت اور پانچوں ہائی کورٹس میں ججوں کی مجموعی تعداد 126 ہے جن میں شامل خواتین ججوں کی تعداد صرف 7 بنتی ہے جوکہ ساڑھے 5 فیصد بنتی ہے۔
ضلعی عدالتوں میں کل 3016 جوڈیشل آفیسرز یا ججز ہیں جبکہ ان میں سے 565 خواتین ہیں جو کہ کل تعداد کا 19 فیصد بنتا ہے۔
ملک بھر کی بار کونسلز میں رجسٹرڈ وکلا کی کل تعداد 230879 جبکہ ان میں سے 40000 ہزار خواتین ہیں جو کہ ان وکلا کی مجموعی تعداد کا 17 فیصد ہیں۔
ملک بھر میں دستیاب پروسیکیوشن آفیسرز کی تعداد 2210 جن میں سے 341 خواتین جو کہ کل تعداد کا 15 فیصد ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگرچہ عدلیہ کے شعبے میں خواتین کا قابل قدر حصہ ہے لیکن وہ ان کی ملکی آبادی کی نسبت سے پھر بھی کم ہے اور اس سلسلے میں خواتین کی عدالتی شعبے میں زیادہ سے زیادہ شمولیت کے لیے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔