پی ٹی آئی کے رہنما اسد قیصر نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کو مشورہ دیا ہے کہ وہ وفاق سے اپنے رابطے منقطع کریں کیوں کہ یہ مفاہمت نہیں بلکہ مزاحمت کا وقت ہے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ وفاق کے ساتھ روابط ختم کر دیں کیونکہ وہ آپ کا کوئی مطالبہ نہیں مانیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ابھی تک ایک افسر بھی وزیراعلیٰ کے پی کے کہنے پر نہیں لگایا اور نہ صوبے کے بقایاجات پر کوئی پیشرفت ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ مفاہمت نہیں بلکہ مزاحمت کا وقت ہے علی امین وفاق سے رابطہ منقطع کریں‘۔
اسد قیصر نے کہا کہ ہائیکورٹ کے ججز پر جس طرح دباؤ ڈالا گیا اور ان کو ڈرایا دھمکایا گیا یہ اب سپریم کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ان ججز کو مکمل تحفظ فراہم کریں۔
ان کا کہنا ہے کہ ہائیکورٹ کے معزز ججز کی توہین میں شہباز شریف کا مکمل ہاتھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے 2 برسوں میں تحریک انصاف اور عدلیہ کے ججز کو شہباز شریف کے دور حکومت میں ہراساں کیا گیا۔
اسد قیصر نے کہا کہ ججز کے ساتھ یہ واقعات پورے پاکستان پیش آئے ہیں لیکن ہائیکورٹ کے یہ 6 ججز قوم کے ہیرو ہیں جنہوں نے یہ بہادری دکھائی۔
انہوں نے کہا کہ ’میں پاکستانی شہری اور قومی اسمبلی کے ممبر کے حثیت سے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اس معاملے پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ان ججز کو مکمل انصاف فراہم کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں قانون کی بالادستی کے لیے ابھی باہر نکلنا ہوگا۔
اسد قیصر نے کہا کہ ’میں تمام وکلا برادری، سیول سوسائٹی، میڈیا برادری، اساتذہ، طالب علم اور کسان حضرات سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ آئین کی بالادستی کی تحریک میں شرکت کریں‘۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم کے حقوق کا سوال ہے کہ آیا انہیں بنانا ریپبلک میں زندگی گزارنی ہے یا اس ملک میں رہنا ہے جہاں آئین و قانون کی حکمرانی ہو۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم بہت بڑی تحریک بہت جلد شروع کرنے جارہے ہیں اور اپنے حقوق کی جنگ آخر تک لڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ’ہم چاہتے ہیں کہ اس ملک میں آئین کی بالادستی ہو، قانون کی حکمرانی ہو، پارلیمنٹ کی بالادستی ہو، آزاد عدلیہ ہو اور عوام کی حکمرانی ہو‘۔
اسد قیصر نے کہا کہ پاکستانی عوام کو ہمارا ساتھ دینا ہوگا اور پاکستان کو قائداعظم کا پاکستان دوبارہ بنانا ہوگا۔