پاکستان بار کونسل نے تحریک انصاف کی جانب سے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے استعفیٰ کا مطالبہ مسترد کردیا۔
پاکستان بار کونسل نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط پر انکوائری کے لیے جسٹس تصدق جیلانی پر مشتمل کمیشن کو بھی خوش آئند قرار دیدیا۔
مزید پڑھیں
اعلامیہ کے مطابق پاکستان بار کونسل نے ہائیکورٹ ججز کے معاملہ پر چیف جسٹس پر تنقید کو مسترد کردیا، جبکہ اس معاملے پر غور و فکر کے لیے جلد جنرل باڈی اجلاس بلایا جائے گا۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ 6 ججز کے خط کے معاملے پر تحقیقات ہونی چاہیئیں، جبکہ الزام ثابت ہونے پر کارروائی ہونی چاہیے۔
پاکستان بار کونسل نے کہا ہے کہ ججز کو تحفظ اور پرائیویسی فراہم کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، کسی ادارے کو بھی عدلیہ میں مداخلت کا اختیار نہیں۔
اعلامیہ کے مطابق پاکستان بار کونسل اور وکلا برادری چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور عدلیہ کے ساتھ ہے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججوں نے سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھ کر یہ الزام عائد کیا تھا کہ عدلیہ کے معاملات میں خفیہ اداروں کی جانب سے مداخلت کی جا رہی ہے۔
سپریم کورٹ بار نے بھی انکوائری کمیشن کو خوش آئند قرار دیدیا
دوسری جانب سپریم کورٹ بار نے بھی تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں انکوائری کمیشن کو خوش آئند قرار دیا ہے۔
صدر سپریم کورٹ بار شہزاد شوکت نے کہا ہے کہ تصدق حسین جیلانی کی شخصیت پر کسی کو بھی اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔
صدر بار نے کہاکہ بار کا کوئی عہدیدار انفرادی طور پر کوئی بیان دے تو اسے سپریم کورٹ بار سے منسوب نہ کیا جائے۔