وزیربلدیات، ہاؤسنگ ٹاؤن پلاننگ، پبلک ہیلتھ، انجنئیرنگ اینڈ رورل ڈویلپمنٹ سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے آصفہ بھٹو کی فتح کو جان بوجھ کر متنازع بنایا، ہم نے کسی امیدوار کو اغوا نہیں کیا، الزامات بے بنیاد ہیں، تحریک انصاف کو اس مہم سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سعید غنی کا کہنا تھا کہ اس نشست پر شیر محمد رند کے بیٹے کے کاغذات بھی مسترد ہوئے۔ شیر محمد رند نے اپنے کاغذات مسترد ہونے کیخلاف اپیل ہی نہیں کی۔ آصفہ بھٹو کی ہمیں بڑی لیڈ سے جیتنے کی امید تھی۔
مزید پڑھیں
ان کا کہنا تھا کہ نواب شاہ کی نشست ہمیشہ پیپلزپارٹی نے جیتی، 2018 میں آصف زرداری نے نوابشاہ میں ایک لاکھ سے زائد ووٹ لیے، آصف زرداری کو 50 ہزار ووٹ کی برتری حاصل تھی۔ 2018 کے بعد بھی اس نشست سے پیپلزپارٹی نے بڑی لیڈ لی۔
سعید غنی نے کہا کہ غلام مصطفیٰ نے اپیل کی، اپیلیٹ ٹربیونل نے ان کے کاغذات بحال کر دیے۔ الزام لگا رہے ہیں کہ ان کے امیدوار کو ہم نے کہیں غائب کیا۔ 2013 میں فضل پیچوہو ایک لاکھ سے زائد ووٹ لیکر کامیاب ہوئے تھے۔ انتحابی عمل بالکل درست ہوا، نتیجہ تسلیم کریں، سیاسی عمل کو متنازع نہ بنائیں۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ غلام مصطفیٰ رند ڈیفالٹر تھے ان کے کاغذات مسترد ہوئے، اپیل پر غلام مصطفیٰ رند کے کاغذات بحال کیے گئے۔ جی ڈی اے اور دیگر جماعتیں الیکشن سے پہلے ہی فرار ہوگئی تھیں۔