ترکیہ کی مرکزی اپوزیشن پارٹی نے ملک بھر میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں اہم شہروں سمیت کئی علاقوں میں کامیابی حاصل کرلی۔
مزید پڑھیں
انادولو ایجنسی کے مطابق، بلدیاتی انتخابات کے دوران صدر اردوان کے جمہور اتحاد (پیپلز الائنس) اور حزب اختلاف کی جماعت ری پبلکن پیپلز پارٹی (CHP) کے درمیان سخت مقابلہ ہوا، 90 فیصد سے زیادہ بیلٹ باکسز کی گنتی مکمل کی جاچکی ہے، جس کے بعد استنبول کے میئر اور حزب اختلاف کے امیدوار اکریم اماموگلو نے واضح طور پر برتری حاصل کرلی ہے۔
نتائج کے مطابق، دارالحکومت انقرہ کے میئر منصور یاواس نے بھی مزید 5 سال تک اپنی نشست برقرار رکھی۔ حزب اختلاف نے مجموعی طور پر ترکی کے 81 صوبوں میں سے 36 میں بلدیاتی انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے۔
’ترک قوم نے پیغام پہنچانے کے لیے بیلٹ باکس کا استعمال کیا‘
انتخابی نتائج کے اعلان کے فوراً بعد پیر کو انقرہ میں اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ ترک قوم نے سیاست دانوں تک اپنا پیغام پہنچانے کے لیے بیلٹ باکس کا استعمال کیا۔
صدر رجب طیب اردوان نے بلدیاتی انتخابات کے نتائج سے قطع نظر جمہوریت اور قوم کے فیصلے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اپنی پارٹی اور اتحاد کی حمایت کرنے والوں کے ساتھ ساتھ اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے والے تمام شہریوں کو بھی سراہا۔
صدر اردوان نے قوم کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی ہمیشہ جمہوریت اور بیلٹ باکس کے ساتھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا، ’آج ہم اسی احساس ذمہ داری کے ساتھ کام کر رہے ہیں اور کسی بھی طاقت کو قوم کی مرضی سے بالاتر تسلیم نہیں کرتے۔‘
’نتائج کو تسلیم کریں گے‘
سپریم الیکشن کونسل کی جانب سے جزوی نتائج کے اعلان کے بعد صدر اردوان نے کہا کہ ان کی پارٹی انتخابی نتائج کو تسلیم کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم اپنی قوم کے فیصلے کے فیصلے کے خلاف نہیں جائیں گے اور نہ ہی قوم کی مرضی کے خلاف کوئی کام نہیں کریں گے۔
صدر اردوان نے تسلیم کیا کہ ان کی پارٹی وہ نتیجہ حاصل نہیں کر سکی جس کی انہیں امید تھی۔ انہوں نے کہا، ’بطور پارٹی ہم بلدیاتی انتخابات کے نتائج کا کھل کر تنقیدی جائزہ لیں گے۔
مزید برآں، صدر اردگان نے اعتماد کی بحالی اور لوگوں کے ساتھ مضبوط روابط قائم کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
گزشتہ روز صدر اردوان اور ان کی اہلیہ امینہ اردوان نے اپنا ووٹ استنبول کے علاقے اسکودار میں ڈالا جہاں ان کا شہریوں نے پر تپاک خیر مقدم بھی کیا تھا۔
صدر اردوان نے ووٹ ڈالنے کے بعد اپنے بیان میں کہا تھا کہ بلدیاتی انتخابی مہم زور و شور سے جاری رہی، امید کرتا ہوں کہ انتخابات سے جو بھی نتیجہ نکلے فا وہ ملک و قوم کےلیے خیر کا وسیلہ بنے گا۔
گزشتہ روز ترکیہ کے 81 صوبوں اور 973 اضلاع سمیت 390 قصبوں میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کیا گیا تھا۔