دنیا بھر کے مسلمانوں کی طرح وسطی افریقہ کے مسلمان اقلیتی ملک کیمرون میں بھی مسلمان رمضان المبارک کی برکات کا مشاہدہ کر رہے ہیں، جس میں دن کے وقت روزہ اور شام کو افطار کرنے کے لیے اجتماعی کھانا شامل ہے۔
کیمرون کی تقریباً 20 فیصد آبادی مسلمان ہے۔ ان کے ہاں رمضان المبارک میں ایک نہایت خوبصورت روایت پر عمل کیا جاتا ہے۔
روایت کے مطابق کیمرون میں مسلمان رمضان المبارک میں وقت افطار سے کچھ دیر پہلے اپنے گھر کے مرکزی دروازے کھول دیتے ہیں۔ تاکہ گھر کے مرکزی دروازے سے گزرنے والا روزہ دار افطاری کی غرض سے اندر آ جائے۔ یہ روایت ہر گھرانے کی طرف سے دیکھنے کو ملتی ہے۔ اس طرح ہر گھرانے میں بہت سے افطاری پر جمع ہوجاتے ہیں ۔
مزید پڑھیں
کیمرون کے دارالحکومت یاؤدے کے علاقے پوٹاؤ کے ایک خاندان کے رکن محمد مبو نے کہا ‘اسلام میں اشتراک ایک بہت اہم بنیاد ہے جس میں ہر مسلمان کو اس وقت تک نہیں کھانا چاہیے جب تک اسے یقین نہ ہو کہ اس کے پڑوسی نے کھایا ہے یا نہیں، یہ صرف مسلمان پڑوسی کے لیے ہی نہیں بلکہ غیر مسلم پڑوسی کے لیے بھی ہے۔
رائما پوٹاؤ جو رمضان المبارک میں روزے داروں کے لیے شام(افطار) کا کھانا تیار کرتی ہیں، کہتی ہیں۔’رمضان کے دوران مسلمانوں کے لیے کھانا پکانا ایک نعمت ہے۔‘
ایک ہائی اسکول کے استاد زکریاو موسیٰ کے مطابق ’افطار کا کھانا دوسروں کے ساتھ بانٹنے سے خوشی ملتی ہے، جسے ہم ایک ساتھ بانٹتے ہیں، یہ ہر مسلمان کا فرض ہے کہ وہ دوسروں کی مدد کرے، خاص طور پر رمضان کے مہینے میں۔’