ایران نے ملک گیر مظاہروں میں گرفتار ہونے والے مزید دو افراد کو پھانسی دے دی

ہفتہ 7 جنوری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایران نے کہا ہے کہ اس نے مظاہروں کے دوران پیرا ملٹری کے ایک اہلکار کو مبینہ طور پر مارنے والے دوا فراد کو پھانسی دی ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کے مطابق سزا پانے والوں نے تین نومبر کو تہران کے قریب ایرانی پاسدران انقلاب کی رضاکار فورس باسجی کے اہلکار روح اللہ کو ہلاک کیا تھا۔
باسجی فورس مختلف شہروں میں تعینات ہے اور وہ ایسے مظاہرین پر حملے کرتی ہے یا انہیں گرفتار کرتی ہے جو مزاحمت کرتے ہیں۔

ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ ان افراد کو کون سی عدالت نے سزا دی ہے، تاہم عالمی سطح پر تنقید کی زد میں آنے والی ایران کی ’انقلابی عدالتیں‘ اس سے قبل دو افراد کو سزا سنا چکی ہیں۔

سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ اب تک 16 مظاہرین کو پھانسی دی جا چکی ہے۔
ایران میں ’ہیومن رائٹس ایکٹویسٹس‘ کے مطابق 517 مظاہرین ہلاک اور 19 ہزار سے زائد گرفتار کیے جا چکے ہیں۔ ایرانی حکومت نے سرکاری سطح پر مارے جانے والوں اور گرفتار ہونے والوں کے اعداد و شمار جاری نہیں کیے ہیں۔

گزشتہ برس ستمبر میں حجاب کی پابندی نہ کرنے پر مہسا امینی کی گرفتاری اور پھر کی پولیس کی حراست میں ہلاکت کے بعد احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا تھا۔
ان مظاہروں میں خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور بہت سی خواتین نے مظاہروں کے دوران حجاب جلائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp