پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کی جانب سے لکھے گئے خط پر سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس میں بینچ کی تشکیل پر اعتراض کردیا۔
پی ٹی آئی کے ترجمان رؤف حسن نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ اس اہم کیس پر ہمیں لارجر بینچ قبول نہیں فل کورٹ تشکیل دے کر سماعت براہِ راست نشر کی جائے۔
7-member bench comprising judges of choice not acceptable. We want “Full-Court-Minus-CJP”. That is the only way to deliver justice. And justice we are absolutely determined to get!
— Raoof Hasan (@RaoofHasan) April 1, 2024
انہوں نے کہاکہ تصدق حسین جیلانی اچھی شہرت کے حامل شخص ہیں، انہوں نے انکوائری کمیشن سے دستبردار ہوکر درست فیصلہ کیا۔
رؤف حسن نے کہاکہ ہائیکورٹ ججوں کی جانب سے لکھے گئے خط پر وکلا کنونشن بلایا جائے۔
مزید پڑھیں
واضح رہے اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججوں نے سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے عدالتی معاملات میں مداخلت کی جارہی ہے۔
حکومت نے اس اہم معاملے کی تحقیقات کے لیے سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں کمیشن تشکیل دیا تھا تاہم اب انہوں نے معذرت کرلی۔
جسٹس تصدق جیلانی کی جانب سے معذرت کے بعد اب چیف جسٹس پاکستان نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے 7 رکنی لارجر بینچ تشکیل دیدیا ہے۔ مگر پی ٹی آئی نے اس پر اعتراض کردیا۔