ججز خط کے معاملے پر سوموٹو نوٹس درست فیصلہ تاہم سرپرائز نہیں، وزیر قانون

پیر 1 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے کہا ہے کہ چیف جسٹس پاکستان نے ہائیکورٹ ججز کی جانب سے خط کے معاملے پر سوموٹو لے کر درست فیصلہ کیا تاہم یہ سرپرائز نہیں۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم نذیر تارڑ نے کہاکہ ججز کا خط سامنے آنے پر وزیراعظم نے چیف جسٹس سے ملاقات کی تھی۔

مزید پڑھیں

انہوں نے کہاکہ چیف جسٹس سے ملاقات میں کمیشن بنانے کے معاملے پر بات ہوئی، وہاں جو نام سامنے آئے ان میں تصدق جیلانی کا نام بھی شامل تھا۔

وزیر قانون نے کہاکہ تصدق جیلانی سے میں نے رابطہ کیا تو وہ کمیشن کی سربراہی کرنے کے لیے تیار تھے مگر اس معاملے کو سیاسی رنگ دے کر چڑھائی کردی گئی۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے کمیشن کے ٹی او آرز بھی تصدق جیلانی سے شیئر کرلیے تھے اور وکلا تنظیموں نے بھی اس کا خیرمقدم کیا تھا۔

وزیرقانون نے کہاکہ سڑک اور بھڑک کی وجہ سے تصدق جیلانی کمیشن کی سربراہی سے پیچھے ہٹے۔

واضح رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججوں نے سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ خفیہ ایجنسیوں کی جانب سے عدالتی معاملات میں مداخلت کی جارہی ہے۔

حکومت نے اس اہم معاملے کی تحقیقات کے لیے سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں کمیشن تشکیل دیا تھا تاہم اب انہوں نے معذرت کرلی ہے۔

جسٹس تصدق جیلانی کی جانب سے معذرت کے بعد اب چیف جسٹس پاکستان نے ازخود نوٹس لیتے ہوئے 7 رکنی لارجر بینچ تشکیل دیدیا ہے۔ مگر پی ٹی آئی نے اس پر اعتراض کرتے ہوئے کہا ہے کہ فل کورٹ تشکیل دیا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp