بارودی سرنگیں:گزشتہ 35 سال میں 44 ہزار افغان شہری ہلاک و زخمی ہوئے،اقوام متحدہ

بدھ 3 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے افغانستان میں بارودی سرنگوں کے 2 دھماکوں میں 10 سے زیادہ بچوں کے ہلاک اور اپاہج ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

یہ واقعات گزشتہ اتوار کو افغانستان کے صوبہ غزنی اور ہرات میں پیش آئے تھے۔

یونیسف نے متاثرہ بچوں کے خاندانوں سے تعزیت کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کی ہے۔

سنہ 1989 سے اب تک تقریباً 44 ہزار افغان شہری باردوی سرنگوں اور اَن پھٹے گولہ بارود کی زد میں آ کر ہلاک و زخمی ہو چکے ہیں۔

بارودی سرنگوں کے خاتمے کا کام کرنے والے اقوام متحدہ کے ادارے ‘یو این مائن ایکشن سروس’ کے مطابق 35 سال میں ایسے لوگوں کی ماہانہ اوسط تعداد 110 بنتی ہے۔

سنہ2022  میں بارودی سرنگوں اور اَن پھٹے گولہ بارود کے اثرات کے بارے میں یونیسف کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اُس برس ایسے واقعات میں 700 یا روزانہ تقریباً 2 بچے ہلاک و زخمی ہوئے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp