زمان پارک آپریشن کے دوران ایمبولینس کے ذریعے کارکنان تک کھاناپہنچایاگیا

جمعہ 17 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی گرفتاری کے لیے زمان پارک لاہور میں پولیس آپریشن کے دوران تحریک انصاف کے کارکنان دن بھر بھوکے پیاسے  مزاحمت کرتے رہے تاہم  رات گئے ایمبولینس میں کھانا لایا گیا ۔

عمران خان کی گرفتاری کے لیے پولیس آپریشن سے قبل زمان پارک میں ایک میلے کاسماں ہوتا تھا اور ہرحلقے کے رہنما نے سڑک کنارے اپنا کیمپ بھی لگایا ہوا تھا جہاں پر ضروریات زندگی سمیت کھانے پینے کی اشیاء کا بھی انتظام موجود تھا مگر جونہی پولیس آپریشن شروع ہوا وہاں پربنیادی ضرورت اور کھانے پینے کی اشیا لانا مشکل ہوگیا۔

14مارچ کو جب پولیس نے آپریشن شروع کیا تو سڑک کنارے لگے کیمپ اجڑ گئے اور ہر طرف افراتفری کا منظر تھا مگر کارکنان نے ہمت نہیں ہاری اور عمران خان کی حفاظت کے لیے کھڑے ہوگئے اور مزاحمت کرتے رہے جبکہ اس دوران کارکنان کے ہاتھ میں جو آیا انہوں نے فورسز پر پھینکنا شروع کردیا ۔

زمان پارک کے باہر ہرطرف پانی پانی کی صدائیں تھیں

پولیس اور تحریک انصاف کے کارکنان جب زمان پارک کے باہر آمنے سامنے ہوئے تو آپریشن کے دوران ہرطرف پانی پانی کی صدائیں بلند ہونے لگیں اور کارکنان پیاس سے بلکتے رہے کیوں کہ وہاں پر کھانے کی اشیاء کے ساتھ پینے کے پانی کا بھی کوئی بندوبست نہیں تھااور اس دوران لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت کھانے پینے کی کچھ اشیاء وہاں پہنچائیں مگر وہ کم پڑگئیں۔

جب پارٹی کی تنظیم کو اس ساری صورت حال کا ادراک ہوا تو انہوں نے پارٹی کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم سے پانی اور خوراک پہنچانے کی اپیل کردی جس کے بعد لوگ خوراک اور پانی لے کر پہنچ تو گئے مگر راستے بند ہونے کی وجہ سے کارکنان تک پہنچانے میں کامیابی نہ مل سکی کیوں وہاں تو ہرطرف پولیس تعینات تھی۔

پی ٹی آئی کے ایک کارکن نے ’وی نیوز‘کو بتایا کہ جب سارے راستے بند تھے اور پولیس کی جانب سے شیلنگ کی جارہی تھی تو ہمیں ایک ایدھی ایمبولینس آتی ہوئی نظر آئی جسے روک کر ہم نے کہا کہ کھانے پینے کاسامان اندر کارکنان تک پہنچانا ہے تو پہلے ڈرائیور نے اس سے انکار کردیا کہ میری تو نوکری کا مسئلہ ہے لیکن جب ہم نے اصرار کیا کہ وہاں ہمارے لوگ مر جائیں گے تو اس پر ڈرائیور مان گیا اور سامان ایمبولینس میں رکھ لیا جس کے ساتھ ہم نے اپنے ایک ساتھی کو بھی بٹھا دیا۔

پولیس نے ایمبولینس کو دیکھ کرراستے کھول دیے

پی ٹی آئی کارکن کے مطابق پولیس نے ایمبولینس کو دیکھ کر راستے کھول دیے اور ایک اہلکار نے جب ہمیں بھی روکنے کی کوشش کی تو ڈائیورایمرجنسی کہہ کر وہاں سے آگے بڑھ گیالیکن ساتھ ساتھ یہ بھی کہے جارہا تھا کہ اگر پکڑا گیا تو میری نوکری چلی جائے گی مگر ہم نے اسے کہا کہ تم کوئی غلط کام تو نہیں کررہے اور پھر ہم آہستہ آہستہ عمران خان کے گھر کے پاس پہنچ گئے۔

’وی نیوز ‘سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کارکن نے کہا کہ جب ہم ایمبولینس کے ذریعے اپنے کارکنوں تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے تو پھر ان کو کھانا اور پانی پہنچانے کے ساتھ ساتھ فرسٹ ایڈ بھی دی۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp