دریائے سندھ میں درجنوں اقسام کی مچھلیاں پائی جاتی ہیں۔ تاہم کھگا مچھلی میں یہ انفرادیت ہے کہ یہ پانی سے باہر بھی 10 گھنٹے تک زندہ رہتی ہے اور لوگ اسے زندہ خریدنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ اس میں صرف ایک کانٹا ہوتا ہے جس کی وجہ سے اسے بچے بھی باآسانی کھا لیتے ہیں۔ کھگا مچھلی ہر موسم میں عوام کی پسندیدہ غذا ہے۔
مزید پڑھیں
دریائے سندھ کے کنارے مچھلی بیچنے والے مقامی مچھیرے محمد سلیم نے وی نیوز کو بتایا کہ کھگا مچھلی دریائے سندھ میں پائی جانے والی قدیم نسل کی مچھلی ہے جو بہت محنت سے شکار کی جاتی ہے۔ کھگا مچھلی کی 2 اقسام ہیں، ایک فوجی کھگا جو وزن میں ایک کلوگرام سے 2 من تک بھی ہوسکتی ہے، دوسری قسم کو سندھی کھگا کہا جاتا ہے جس کا وزن زیادہ سے زیادہ 2 کلوگرام تک ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ان دنوں دریائی مچھلیوں کے نام پر درجنوں اقسام کی فارمی مچھلیاں فروخت ہورہی ہیں مگر یہ کھگا مچھلی صرف دریا میں پائی جاتی ہے۔ یہ مچھلی دریا کی تہہ میں رہتی ہے اس لیے اس کا شکار زیادہ تر کنڈیوں (کانٹے) سے کیا جاتا ہے۔ یہ مچھلی جال میں نہیں پھنستی جس کی وجہ سے یہ مستقل دستیاب نہیں ہوتی بلکہ ہفتہ میں ایک آدھ روز ہی ملتی ہے۔
محمد سلیم میرانی کے مطابق یہ ذائقہ دار اور غذائیت سے بھرپور مچھلی ہے۔ اس میں کانٹا نہیں ہوتا، اور بکرے کے گوشت کی طرح اس کی بوٹیاں بنتی ہیں۔ مقامی لوگ اسے بکرے کے گوشت کی طرح ہی بناتے ہیں۔
سردیوں میں پانی کم ہونے کی وجہ سے کھگا مچھلی دریا کی مزید نچلی سطح اور کیچڑ میں چھپ جاتی ہے اس لیے سردیوں میں اس کا شکار مزید کم ہو جاتا ہے۔ سردیوں میں اس کی قیمت بھی ایک ہزر روپے سے 1500 روپے فی کلوگرام تک ہوتی ہے۔ گرمیوں میں اس کا شکار زیادہ کیا جاتا ہے جس کی وجہ اس کی قیمت بھی کم ہو جاتی ہے۔
کھگا مچھلی خریدنے آئے ایک مقامی شخص نے بتایا کہ اس کا ذائقہ عام مچھلی سے مختلف ہوتا ہے۔ اس کا سالن اور پلاوٴ بہت لذیذ بنتا ہے۔ اس میں وٹامن ڈی زیادہ مقدار میں پایا جاتا ہے جبکہ اس کی چربی کی وجہ سے اضافی آئل کا استعمال نہیں کرنا پڑتا۔ یہ غذائیت سے بھرپور مچھلی ہے جس کی سب سے اچھی بات یہ ہے کہ یہ تازہ ہوتی ہے اور اکثر تو زندہ ہی فروخت کی جارہی ہوتی ہے۔
سکھر ہول سیل کے تاجر علی نواز میرانی نے بتایا کہ یہ مچھلی زیادہ تر ہفتہ میں ایک دو بار ہی دستیاب ہوتی ہے۔ قریب کے دکاندار تو اسے زندہ ہی لے جاکر فروخت کرتے ہیں مگر دور دراز کے علاقوں تک یہ زندہ نہیں پہنچ پاتی۔ یہ 8 سے 10 گھنٹے پانی کے بغیر رہ لیتی ہے۔
کھگا مچھلی سکھر مارکیٹ سے پنجاب کے مختلف شہروں تک بھجوائی جاتی ہے۔ یہ واحد مچھلی ہے جو سخت گرمی کے باوجود مقامی لوگ بہت شوق سے کھاتے ہیں بلکہ اگر کہا جائے کہ یہ گرمیوں کی سوغات ہے تو غلط نہیں ہوگا۔