ایران کی جوابی کارروائی: اسرائیلی فوجی اڈے پر 200 سے زائد ڈرون اور میزائل داغ دیے

اتوار 14 اپریل 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ایران نے دمشق میں قونصل خانے پر حملے کے جواب میں اسرائیل پر حملہ کردیا، رات گئے 200 سے زائد ڈرون اور میزائل داغے گئے۔ ایران کی جانب سے اسرائیلی فوجی اڈۓ کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس سے قبل ایران کے اتحادیوں نے بھی اسرائیلی پوزیشنوں پر مربوط حملے کیے۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ایئر بیس کو معمولی نقصان پہنچا ہے، اگر صورتحال مزید بڑھی تو ایران کو نتائج سے خبردار کردیا گیا ہے، تاہم امریکا، برطانیہ اور فرانس کا اسرائیل کے لیے ہر قسم کی حمایت، اور اسرائیل کی سلامتی کے عزم کا اعادہ کیا گیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کا کہنا ہے کہ شام پر حملے کا معاملہ تخفیص سمجھا جا سکتا ہے، ایران نے اسرائیل پر براہ راست ڈرون حملے کیے ہیں جس کی تصدیق ایرانی پاسدران انقلاب کرچکے ہیں۔ اسرائیل نے ایران کے متعدد ڈرون گرانے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔

ایرانی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایران نے اسرائیلی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا، گولان کی پہاڑیوں اور شام کے قریب اسرائیلی فوجی ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

رپورٹس کے مطابق تہران اسرائیل میں 50 فیصد اہداف کو نشانہ بنانے میں کامیاب رہا ہے، اسرائیلی فضائی اڈے کو خیبر میزائلوں سے ٹارگٹ کیا گیا ہے۔ ایران کی جانب سے اس آپریشن کو ٹرو پرامس کا نام دیا گیا ہے۔

دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس شام 8 بجے کے قریب اسرائیل کی درخواست پر ہوگا۔

اب اس معاملے کو ختم سمجھا جا سکتا ہے، ایران

اسرائیلی میڈیا کے مطابق پاسداران انقلاب ایران کی جانب سے یکم اپریل کو دمشق کے قونصلر خانے پر فضائی حملے کے بدلے میں اسرائیل پر حملہ کرنے کی بارہا دھمکیاں موصول ہوئی تھیں، جس پر امریاکا نے حالیہ دنوں میں بار بار خبردار بھی کیا تھا۔

رپورٹس کے مطابق ایران کے اسلامی انقلابی گارڈز کور (IRGC) نے اسرائیل کے اندر مخصوص اہداف کو نشانہ بنایا، وسیع پیمانے پر ڈرون اور میزائل حملے کیے گئے، تاہم ایران صرف 50 فیصد اہداف کا نشانہ بنانے میں کامیاب ہوسکا، جس کے نتیجے میں صرف ایک بچی زخمی ہوئی۔ٓ

اس کے علاوہ اقوام متحدہ میں ایرانی مشن کا سو شل میڈیا پر بیان سامنے آیا جس میں کہا گیا ہے کہ ایران کی فوجی کارروائی دمشق میں ایران کے سفارتی احاطے کے خلاف اسرائیل کی جارحیت کے جواب میں کی گئی، معاملہ اب ختم سمجھا جا سکتا ہے۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے بڑھتے ہوئے بحران پر اپنے اعلیٰ سکیورٹی حکام کے ساتھ ایک ہنگامی ملاقات کے بعد اسرائیل کے لیے امریکا کی آہنی پوش حمایت کا عزم کیا ہے۔

تہران میں اسرائیل کے خلاف فوجی کارروائی کا جشن

تہران کے فلسطین اسکوائر پر سینکڑوں ایرانی جمع ہوئے اور اسرائیل کے خلاف بے مثال فوجی کارروائی کا جشن منانے کے لیے ایرانی اور فلسطینی پرچم لہرائے گئے۔

یاد رہے اسرائیل کے پاس آئرن ڈوم میزائل سسٹم موجود ہے، یہی وجہ ہے کہ ایران سے داغے گئے آدھے میزائلوں کو روک لیا گیا ہے، اسرائیل فوج کے جنرل ہگاری نے کہا کہ اب تک ایران سے آنے والے میزائلوں کی اکثریت کو روک لیا گیا ہے۔ تمام فضائی خطرات کو روکنے کے لیے درجنوں لڑاکا ڈرون  طیاروں کو بھی مار گرایا ہے۔

سیکیورٹی ایجنسی امبری کے مطابق یمن کے حوثی باغیوں نے بھی اسرائیل پر ڈرون حملے کرنے کے ساتھ ساتھ خطے میں ایران کے اتحادیوں نے حملے میں شمولیت اختیار کی اور لبنان کی حزب اللہ تحریک نے الحاق شدہ گولان کی پہاڑیوں میں اسرائیلی پوزیشنوں پر راکٹ فائر کرنے کا اعلان کیا۔

صرف معمولی نقصان ہوا ہے، اسرائیلی فوج

سرکاری ارنا نیوز ایجنسی کا کہنا ہے کہ اس حملے میں صحرائے نیگیف میں ایک فضائی اڈے کو زبردست دھچکا پہنچا ہے، لیکن اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ صرف معمولی نقصان ہوا ہے۔

اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے امریکا کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ ایران کے تنازعے سے دور رہے۔ یہ ایران اور بدمعاش اسرائیلی حکومت کے درمیان تنازعہ ہے، جس سے امریکا کو دور رہنا چاہیے۔

لیکن پینٹاگون کے ایک اہلکار نے کہا کہ امریکی افواج ڈرون کو مار گرا رہی ہیں جن کا مقصد اسرائیل پر حملہ کرنا تھا۔ وائٹ ہاؤس نے کہا کہ صدر جو بائیڈن نے فوری مشاورت کے لیے اپنی آبائی ریاست ڈیلاویئر کا ہفتے کے آخر کا دورہ مختصر کردیا ہے۔

تل ابیب میں اسرائیلی جنگی کابینہ کا اجلاس

اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ انہوں نے امریکی صدر جو بائیڈن سے بات کی ہے۔ اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے بھی ہنگری اور آسٹریا کا دورہ ملتوی کر دیا جب کہ وزیر اعظم نے تل ابیب میں اپنی جنگی کابینہ کا اجلاس بھی بلا لیا ہے۔

ایران کے سپریم لیڈر کے ایک مشیر نے اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل تہران کے بڑھتے ہوئے ردعمل پر مکمل گھبراہٹ میں ہے۔ سینئر مشیر یحییٰ رحیم نے کہا کہ دشمن نہیں جانتے کہ ایران کیا کرنا چاہتا ہے، اس لیے وہ اور ان کے حامی خوفزدہ ہیں۔

برطانوی وزیر اعظم رشی سوناک نے ایران کے لاپرواہ اقدام کی مذمت کی اور وعدہ کیا کہ ان کی حکومت اسرائیل کی سلامتی کے لیے کھڑی رہے گی۔ وزارت دفاع نے کہا کہ اس نے کئی اضافی لڑاکا طیاروں کو خطے میں منتقل کر دیا ہے جو حدود کے اندر کسی بھی فضائی حملے کو روکنے کے لیے تیار ہیں۔

مصر، جو اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان باقاعدگی سے ثالث کے طور پر کام کرتا ہے، نے کہا کہ وہ صورتحال پر قابو پانے کی کوشش کے لیے تنازع کے تمام فریقوں سے براہ راست رابطے میں ہے۔

شام، لبنان اور عراق نے اپنی فضائی حدود بند کر دیں

ایران کے اسرائیل پر حملے کے پیشِ نظر شام، لبنان اور عراق نے اپنی فضائی حدودکو بند کر دیا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق اردن کا کہنا ہے کہ اپنی فضائی حدود کی خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی ایرانی طیارے کو مار گرانے کے لیے تیار ہیں۔

ذرائع شامی فوج کے مطابق شام نے دارالحکومت دمشق سمیت اہم اڈوں پر ائیر ڈیفنس سسٹم کو الرٹ کر دیا ہے جبکہ اردن نے بھی ہنگامی حالت نافذ کردی ہے۔

ایران نے آبنائے ہرمز میں اسرائیلی کمپنی کا جہاز قبضے میں لیا

ہفتے کو ایرانی فورسز نے آبنائے ہرمز میں اسرائیلی کمپنی کا جہاز قبضے میں لے لیا تھا۔

ایرانی سرکاری میڈیا کا کہنا ہے ایرانی بحریہ کے خصوصی دستوں نے ہیلی کاپٹر کا استعمال کرتے ہوئے جہاز کو قبضے میں لیا۔

رپورٹ کے مطابق ایرانی بحریہ نے جہاز پر اس وقت قبضہ کیا جب وہ متحدہ عرب امارات سے 80 کلومیٹر دور آبنائے ہرمز میں سفر کر رہا تھا۔

واضح رہے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ایران کی طرف سے اسرائیل پر بڑے پیمانے پر کیے گئے حملے کی سنگینی کی شدید مذمت کی ہے۔

دشمنی کے فوری خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ نہ تو خطہ اور نہ ہی دنیا دوسری جنگ کا متحمل ہو سکتا ہے۔

اپنے بیان میں، اقوام متحدہ کے سربراہ نے تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ زیادہ سے زیادہ تحمل کا مظاہرہ کریں تاکہ کسی بھی ایسی کارروائی سے گریز کیا جائے جو مشرق وسطیٰ میں متعدد محاذوں پر بڑے فوجی تصادم کا باعث بن سکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp