زمان پارک میں گرینڈ آپریشن، لاہور پولیس نے عمران خان کی رہائش گاہ کا کنٹرول سنبھال لیا

ہفتہ 18 مارچ 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور میں پولیس نے زمان پارک میں آپریشن کرتے ہوئے عمران خان کی رہائش گاہ کا دروازہ توڑ کر ان کے گھر کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔

ہیوی مشینری سے زمان پارک کے باہر لگی تمام رکاوٹیں اور خیمے اکھاڑ دیے گئے ہیں اور بیس سے زائد کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

پولیس عمران خان کے گھر کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئی اور مبینہ طور پر وہاں کارکنوں اور بچوں پر لاٹھی چارج بھی کیا۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی اسلام آباد روانگی کے بعد پولیس اور انتظامیہ نے زمان پارک کے اطراف کنٹینرز لگا دیےتھے جبکہ زمان پارک میں موجود پولیس کی بھاری نفری نے باہر لگے کیمپوں کو ہٹانا شروع کردیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان کے گھر میں موجود کارکنوں کی جانب سے مزاحمت پر پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کی اور اس دوران ان کی رہاش گاہ کا مرکزی دروازہ توڑ دیا ہے۔

پولیس نے زمان پارک اور عمران خان کے گھر کا کنٹرول حاصل کر لیا ہے جہاں کارکنوں کے علاوہ کوئی بھی مرکزی یا صوبائی رہنما موجود نہیں۔ واٹر کینن بکتر بند گاڑیوں سمیت ہیوی مشینری زمان پارک کے باہر موجود ہے۔

کینال روڈ انڈر پاس سے زمان پارک جانیوالا راستہ کنٹینرز لگا کر مکمل بند کردیا گیا ہے جب کہ ارتھ موونگ مشینیں بھی وہاں پہنچا دی گئی ہیں۔

مال روڈ پر دو بڑے کنٹینر لگا کر راستےسیل کردیے گئے ہیں جب کہ مال روڈ سے زمان پارک کی جانب کسی بھی گاڑی کو گزرنے کی اجازت نہیں دی جارہی اسی طرح دھرم پورہ اور ٹھنڈی سڑک کو بھی ہر طرح کی ٹریفک کیلئے بند کردیا گیا۔

ذرائع کے مطابق پولیس کی بھاری نفری زمان پارک آپریشن میں حصہ لے رہی ہے جبکہ قیدیوں کو لے جانے والی وین اور واٹر کینن کو کینال روڈ پر پہنچا دیا گیا ہے۔

دوسری جانب عمران خان نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں پولیس کی جانب سے زمان پارک میں واقع اپنی رہاش گاہ پر حملہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہاں بشریٰ بیگم اکیلی ہیں۔

’یہ کس قانون کے تحت کر رہے ہیں؟ یہ لندن پلان کا حصہ ہے جہاں ایک ملاقات پر رضامندی کے لیے مفرور نواز شریف کو اقتدار میں لانے کے وعدے کیے گئے تھے۔‘

تحریک انصاف کے سیکریٹری جنرل اسد عمر نے اپنی ٹوئیٹ میں کہا ہے کہ واضح عدالتی احکامات کے خلاف زمان پارک آپریشن جاری ہے۔ ’گھر پر صرف ایک نہتی گھریلو خاتون موجود۔ نا قانون بچا ہے نا کوئ اخلاق۔‘ 

فواد چوہدری نے بھی ٹوئیٹ کرتے ہوئے عمران خان کے گھر پر پولیس آپریشن کو ’ریاستی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ چادر اور چہاردیواری کی حرمت پامال کر دی گئی ہے۔ ’لاہور ہائیکورٹ کے احکامات ہوا میں اڑا دیے گئے ہیں، ملک میں عدالتیں اور آئین معطل ہے انسانی حقوق پامال ہیں۔‘

عمران خان اور پی ٹی آئی رہنماؤں کے زمان پارک کے حوالے سے بیانات کے رد عمل میں مریم نواز نے کہا ہے کہ اگر زمان پارک میں صرف ایک خاتون موجود ہے تو پولیس پر اندر سے گولیاں اور پٹرول بم کون برسا رہا ہے کیا آپ لوگ جھوٹ بولنے سے پہلے سوچتے بھی ہیں یا نہیں؟

دوسری جانب ذرائع کے مطابق انسدادِ دہشت گردی عدالت نے عمران خان کے گھر کے سرچ وارنٹ جاری کیے اور سرچ آپریشن انسدادِ دہشت گردی عدالت کے ایڈمن جج کی جانب سے جاری کیا گیا۔

سرچ آپریشن ضابطہ فوجداری کی دفعہ 47 کے تحت جاری کیا گیا۔ عدالت کی جانب سے کہا گیا تھا سرچ کے دوران قانون کے مطابق تفتیشی افسر کے ساتھ کم از کم انسپکٹر رینک کی خاتون افسر ساتھ ہو۔

انسدادِ دہشت گردی عدالت نے تفتیشی افسر کی درخواست پر سرچ وارنٹ جاری کیے تھے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف کی قیادت کو متعدد بار عمران خان کی رہائش گاہ کی تلاشی اور نقشہ بنانے کے لیے ان کے گھر تک رسائی کا کہا گیا لیکن ان کی جانب سےکوئی تعاون نہیں کیا۔

’سرچ وارنٹ کے ہمراہ خواتین پولیس آفیسرز بھی ساتھ ہیں۔ بشرٰی بی بی کے ساتھ کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔‘

عمران خان کی رہائشگاہ پر پولیس ایکشن کے خلاف وکلاء کااحتجاج

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کی رہائش گاہ پر پولیس ایکشن کے خلاف وکلاء بھی سڑکوں پر نکل آئے ہیں اور لاہور میں جی پی او چوک مال روڈ کو ٹریفک کے لیے بند کرکے پولیس کے خلاف نعرے بازی کی  جارہی ہے ۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp